سچ خبریں: مصری پارلیمنٹ کے نمائندے نے صیہونی حکومت کو رفح میں کی کسی بھی کارروائی کے خلاف خبردار کیا۔
رشیا ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق مصری پارلیمنٹ کے رکن اور صحافی مصطفی باکری نے رشیا ٹوڈے کو دیے جانے والے اپنے ایک انٹرویو میں کہا کہ اسرائیل مصری فوج کی طاقت سے بخوبی واقف ہے اور اگر وہ اپنی سرحدوں سے آگے بڑھے گا تو جنگ رفح میں نہیں بلکہ تل ابیب میں ہو گی۔
یہ بھی پڑھیں: مصر نے اسرائیل کے خلاف جنوبی افریقہ کے موقف پر عرب اسلامی ممالک سے کیا کہا؟
باکری نے رشیا ٹوڈے ٹی وی کو دیے جانے والے انٹرویومیں تاکید کی کہ مصر کے پاس ایک طاقتور فوج ہے جو ہر کسی کو بھی روک سکتی ہے جو مصر کی قومی سلامتی کو نقصان پہنچانے کی جرات کرتا ہے اور اسرائیل اس بات سے بخوبی واقف ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ امریکہ اور مغرب کی جانب سے جنگ بندی کے لیے مداخلت مصر کے اقدامات کا نتیجہ ہے، جس نے مصر کی ریڈ لائنز کے حوالے سے اسرائیل کو واضح پیغامات دیے ہیں، اور امریکہ اچھی طرح جانتا ہے کہ مصری فوج کیا کر رہی ہے اور کیا کر سکتی ہے
انہوں نے مزید کہا کہ بعض اسرائیلی انتہا پسندوں کی دھمکیاں، جیسے مصری فوج کے خلاف وزیر خزانہ بیزلیل اسموٹریچ اور وزارت دفاع سے منسوب رپورٹس اور فلسطینیوں کو صحرائے سینا بھیجنا لا جواب نہیں رہیں گی کیونکہ مصر کی سرحدیں ہمارے لیے ایک سرخ لکیر ہیں۔
باکری نے واضح کیا کہ مصری فوج اور اس کی طاقت کو کم نہ سمجھیں۔ ہماری فوج خلاف ورزی کرنے والوں کو سزا دینے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
مزید پڑھیں: مصر اور قطر کی اسرائیل کو بچانے کی سازش
آخر میں انہوں نے کہا کہ مصر جنگ کا خواہاں نہیں ہے اور معاملات کو بہت سمجھداری سے نمٹاتا ہے، لیکن اگر ہم پر جنگ مسلط کی جاتی ہے تو اکتوبر 1973 کی جنگ ہمارے ذہنوں میں تازہ ہے۔