سچ خبریں:امریکی کانگریس میں ری پبلکن قانون سازوں نے ایک بار پھر اس ملک کےصدر اور وزیر خارجہ کے مواخذے کا مطالبہ کیا ہے۔
اسپوٹنک نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق امریکی کانگریسی لبریشن کمیٹی کے رہنما مین اینڈی بِگس نے ایک بیان میں کہاکہ افغانستان سے امریکی فوجیوں کی توہین آمیز واپسی کی وجہ سے امریکی ایوان نمائندگان کے ریپبلکن اراکین نے جو بائیڈن اور انتھونی بلنکن کے مواخذے کا مطالبہ دہرایا ہے، بگس نے کانگریس میں ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ہوئے کہا کہ ہمیں نہایت ہی افسوس کے ساتھ کہنا پڑ رہا ہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن کو اپنے عہدے سے مستعفی ہوجا نا چاہیے نیز ہم سیکریٹری آف اسٹیٹ انتھونی بلنکن کا بھی مؤاخذہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں،اس لیے کہ ہمیں یقین ہے کہ وہ سزا کا مستحق ہیں۔
امریکی کانگریس کی رکن کیلی ہیگنز نےبھی ایک نیوز کانفرنس میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے امریکی ایوان نمائندگان میں تین قراردادیں پیش کی ہیں جن میں بائیڈن اور ان کے دو اعلیٰ فوجی مشیروں سمیت سکریٹری دفاع لائیڈ آسٹن اور جوائنٹ چیفس آف آرمی سٹاف مارک ملی کے استعفی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
لوزیانا کے ریپبلکن رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ امریکی صدر کے استعفے کی درخواست ایک موثر اقدام ہے ، انہوں نے مزید کہا کہ ہمارےصدر کو کم از کم وقار اور احترام کو برقرار رکھنے کے لیے رضاکارانہ طور پر دستبردار ہونا چاہیے اور اپنی نائب کملا حارث کے لیے حکومت کی باگ ڈور سنبھالنے کی راہ ہموار کرنی چاہیے۔