سچ خبریں: عراقی پارلیمنٹ کے ایک رکن نے اس ملک سے امریکی حملہ آوروں کو نکالنے کے لیے فوجی اور میدانی دباؤ کو جاری رکھنے کا مطالبہ کیا۔
المعلومہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق عراق کے فتح اتحاد کے رکن علی الزبیدی نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ امریکی جارحیت پسند عراق سے آسانی سے نہیں نکلیں گے۔
یہ بھی پڑھیں گے: عراق اور شام پر امریکی حملوں کے پس پردہ مقاصد؛بائیڈن کیا تلاش کر رہے ہیں؟
انہوں نے مزید کہا کہ خاص طور پر یہ حقیقت ہے کہ عراق میں امریکہ کے مقاصد ہیں جنہیں وہ حاصل کرنے کی کوشش کر رہا ہے، یہ مسئلہ عراق کی اسٹریٹجک پوزیشن اور اس ملک کے قدرتی ذخائر سے پیدا ہوا ہے۔
الزبیدی نے کہا کہ امریکی عراق میں رہ کر اس خطے میں اپنے مفادات حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ عراق سے حملہ آوروں کے انخلاء اور اس ملک کے اندر امریکی اڈوں کو خالی کرنے کے لیے فوجی اور میدانی دباؤ کو جاری رکھنا چاہیے۔
الزبیدی نے تاکید کی کہ عراق میں اسلامی مزاحمتی قوتیں عین الاسد اور حریر میں اپنے اڈوں میں امریکی جارحیت پسندوں کے خلاف بڑی فوجی کاروائیاں کر رہی ہیں کیونکہ یہ اڈے وہ جگہیں ہیں جہاں جارحیت پسند عراق کے اندر اور باہر اہداف پر حملے کرتے ہیں۔
مزید پڑھیں: عراقی میں امریکہ کے غیر اخلاقی منصوبوں کے مقاصد کیا ہیں؟
انھوں نے کہا کہ عین الاسد اور حریر کے اڈوں میں امریکی فوجیوں کی موجودگی عراق کی سلامتی اور خودمختاری کے لیے خطرہ ہے۔