سچ خبریں: سی این این نے امریکی حکومتی ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ صدر جو بائیڈن نے یوکرین کو جدید راکٹ لانچرز بھیجنے کا منصوبہ بنایا۔
رپورٹ کے مطابق واشنگٹن آئندہ ہفتے یوکرین کے لیے فوجی امداد کے ایک نئے پیکیج کا اعلان کرنے والا ہے اور اس پیکیج میں یہ میزائل بھی شامل کیے جائیں گے۔
سی این این نے اطلاع دی ہے کہ بائیڈن انتظامیہ یوکرین کو طویل فاصلے تک مار کرنے والے جدید میزائل سسٹم بھیجنے کی تیاری کر رہی ہے۔
ہفتے کے شروع میں، واشنگٹن نے یہ سسٹم کیف بھیجنے سے انکار کر دیا تھا، اس ڈر سے کہ یوکرین انہیں روسی سرزمین پر حملہ کرنے کے لیے استعمال کر سکتا ہے۔
مغربی توپخانے کے نظام، بشمول امریکی M777 ہووٹزر، اس وقت یوکرین کے مشرقی محاذ پر خدمات انجام دے رہے ہیں اور مزید راستے میں ہیں، لیکن یوکرینیوں کا کہنا ہے کہ انہیں ڈونباس میں روسی حملوں کو پسپا کرنے کے لیے مزید ضرورت ہے۔
یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے کئی بار مغربی ممالک کو ملک کو جارحانہ ہتھیار نہ بھیجنے پر تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
دریں اثنا اسرائیلی حکام نے جرمنی کو امریکی درخواستوں کے باوجود یوکرین کو اسرائیلی اسپائک میزائل فروخت کرنے کا لائسنس جاری نہیں کیا۔
رپورٹ کے مطابق پینٹاگون نے رواں ماہ کے اوائل میں واشنگٹن کے دورے کے دوران اسرائیلی وزارت جنگ کے ایک اعلیٰ اہلکار سے کہا کہ وہ یوکرین کو ان میزائلوں کی فروخت کا لائسنس جاری کرے لیکن تل ابیب نے انکار کر دیا۔ اسپائیک میزائل صیہونی حکومت کے لائسنس کے تحت تیار کیے جاتے ہیں اور تل ابیب کو ان میزائلوں کو برآمد کرنے کا لائسنس حاصل ہے۔