سچ خبریں: روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے کہا کہ دمشق کی درخواست پر روسی افواج شام میں موجود ہیں۔
روس کے وزیر خارجہ جنہوں نے جمعرات کی شام رشیا ٹوڈے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم شامی عرب جمہوریہ کے جائز صدر اور اس ملک کی جائز حکومت کی درخواست پر وہاں موجود ہیں ہم وہاں اقوام متحدہ کی قراردادوں میں درج اصولوں پر پوری طرح پابند ہیں اور ہم سلامتی کونسل کی طرف سے قرارداد 2254 میں طے شدہ مشن کو انجام دیتے ہیں اور ہم مستقبل میں بھی ایسا ہی کریں گے۔
سرگئی لاوروف نے مزید کہا کہ ہم شامی عرب جمہوریہ کی سرزمین پر مکمل دوبارہ قبضے میں شامی حکومت کی حمایت کریں گے کیونکہ اب بھی ایسے ممالک میں مسلح گروہ موجود ہیں جہاں کسی نے انہیں بلایا ہے اور اس لیے کہ اب تک مثال کے طور پر، امریکی فوج، جو فرات کے مشرقی کنارے پر قبضہ کرنے کا ایک بڑا حصہ ہے وہاں کھلے عام ایک ملک نما تنظیم بنا رہا ہے وہ براہ راست علیحدگی پسندی کی حمایت کرتے ہیں اور ایسا کرنے کے لیے عراقی کردوں کے ایک حصے کی روح کو استعمال کرتے ہیں۔
یہ ریمارکس ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب جمعرات کو علی الصبح امریکی محکمہ دفاع کے ایک اعلیٰ اہلکار نے دعویٰ کیا تھا کہ روسی فوج نے چند ہفتے قبل شام کے الگ الگ علاقوں بالخصوص لطاکیہ کے جنوب مشرق میں حمیمیم ایئر بیس سے اپنی فوجوں کا انخلاء شروع کر دیا ہے۔
سینیئر اہلکارجس نے اپنا نام ظاہر نہیں کیا اسکائی نیوز کو بتایا کہ انخلاء کی کارروائی میں شام میں موجود ہزاروں روسی پیدل فوج، فضائیہ اور انجینئرنگ یونٹس شامل تھے۔