سچ خبریں:شام کے ذرائع نے ہفتے کے روز اعلان کیا کہ امریکہ نے شمال مشرقی شام میں اس ملک کے زیر قبضہ علاقوں میں دفاعی فوجی ساز و سامان بھیج دیا ہے۔
ان ذرائع کے مطابق یہ سامان صوبہ دیر الزور میں واقع کونیکو اور العمر آئل فیلڈ میں غیر قانونی امریکی اڈوں پر بھیجا گیا تھا۔
المیادین لبنان نے ان ذرائع کے حوالے سے خبر دی ہے کہ واشنگٹن نے اپنی حمایت کے تحت ملیشیا کو پیغام بھیجا ہے جو سیرین ڈیموکریٹک فورسزاور اس سے منسلک دہشت گرد عناصر کو مغربی کنارے کے علاقے پر کسی بھی حملے کے لیے تیار رہنے کے لیے تیار ہیں۔
باخبر ذرائع کا کہنا ہے کہ واشنگٹن نے دہشت گرد گروپ فری سیرین آرمی کو لائن پر لگا دیا ہے اور اس کے عناصر سے کہا ہے کہ وہ التنف کے 55 کلومیٹر کے علاقے پر کسی بھی حملے کے بارے میں چوکس رہیں۔
امریکہ نے داعش سے لڑنے اور علیحدگی پسندوں کی حمایت کے بہانے اس ملک کے شمال اور مشرق میں شام کے کچھ حصوں پر قبضہ کر رکھا ہے اور اس نے ایک فوجی اڈہ قائم کر رکھا ہے جہاں زیادہ تر تیل کے علاقے ہیں اور مذکورہ دو علاقے ان علاقوں میں سے ہیں۔ شام کا 90 فیصد تیل مقبوضہ علاقوں میں موجود ہے۔
شامی حکومت نے بارہا اس امریکی اقدام کی مذمت کرتے ہوئے امریکی قابض افواج کے انخلاء کا مطالبہ کیا ہے۔ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے اقتدار کے آخری سال میں شام سے امریکی افواج کے انخلاء سے پیچھے ہٹنے کے بعد واضح کر دیا تھا کہ وہاں ہماری موجودگی تیل کے لیے ہے۔ شامی حکومت کے اعداد و شمار کے مطابق شام کا 30 لاکھ بیرل تیل ہر ماہ امریکی اتحادیوں کے ذریعے لوٹ لیا جاتا ہے۔
شام کی وزارت تیل نے گزشتہ سال کہا تھا کہ اس ملک کے خلاف جنگ میں تیل اور قدرتی وسائل کے شعبے میں 100.5 بلین ڈالر کا مالی نقصان ہوا ہے۔