سچ خبریں: چین کے ممکنہ حملے کے خلاف تائیوان کے دفاع کے لیے فوجی دستے بھیجنے کے بارے میں امریکی صدر جو بائیڈن کے بار بار اشتعال انگیز بیانات کے ساتھ بیجنگ کا شدید ردعمل سامنے آیا۔
آج پیر کی صبح سی بی ایس کے ساتھ ایک انٹرویو میں بائیڈن نے کہا کہ تائیوان کے خلاف چین کے حملے کی صورت میں امریکہ جزیرے کے دفاع کے لیے اپنی فوج بھیجے گا۔
چینی وزارت خارجہ کے ترجمان ماؤ ننگ نے آج خبردار کیا کہ بیجنگ اس ملک کے حصوں کو تقسیم کرنے کی مغرب کی کوششوں کو برداشت نہیں کرے گا اور جوابی کارروائی کا حق محفوظ رکھتا ہے۔
ریان نیوز ویب سائٹ کے مطابق ماؤ نے ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ دنیا میں صرف ایک چین ہے اور تائیوان اس کا ایک حصہ ہےاور عوامی جمہوریہ چین کی حکومت ہمارے پورے ملک کی واحد قانونی حکومت ہے مادر وطن کے مکمل اتحاد کی تکمیل چین کے تمام بیٹوں اور بیٹیوں کا مشترکہ خواب اور مقدس فریضہ ہے۔
یہ بتاتے ہوئے کہ چین پرامن اتحاد کے وژن کو عملی جامہ پہنانے کے لیے اپنی پوری کوشش کر رہا ہے انھوں نے وضاحت کی کہ اس کے ساتھ ہی ہم ملک کو تقسیم کرنے کے لیے اقدامات کو برداشت نہیں کریں گےاور ہم تمام ضروری اقدامات کرنے کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔
اس کے بعد چینی اہلکار نے امریکہ سے کہا کہ وہ تائیوان کے مسئلے کی اہمیت اور حساسیت کو سمجھے اور ملک کی خودمختاری کے تحفظ کے لیے بیجنگ کے عزم کو کم نہ سمجھے۔