سچ خبریں: فرانسیسی وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ ایران میں ایٹمی توانائی کی بین الاقوامی ایجنسی کی مبینہ تحقیقات کے حوالے سے امریکہ اور یورپی ممالک کا متفقہ موقف ہے۔
ایجنسی فرانس پریس نے فرانس کی وزیر خارجہ کیتھرین کولونا کے حوالے سے کہا ہے کہ ایران میں تین مقامات پر مبینہ طور پر یورینیم کے ذرات کی دریافت کے حوالے سے ایجنسی کی تحقیقات کے حل کے حوالے سے امریکہ اور اس کے یورپی شراکت داروں کا موقف یکساں ہے۔
اس سے چند گھنٹے قبل اٹامک انرجی آرگنائزیشن کے سربراہ محمد اسلمی نے کہا تھا کہ یہ بین الاقوامی تنظیم تین مبینہ سائٹس کے کیس کو بند کرنے کا ارادہ رکھتی ہے اسلامی نے کہا کہ ایجنسی سے آنے والے پیغامات سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ تین مبینہ مقامات کے کیس کو بند کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ ہمیں امید ہے کہ وہ ایماندار ہیں اور اپنا وقت ضائع نہیں کریں گے اور یہ نہ سوچیں کہ وہ اس طرح کے معاملے میں زیادہ سے زیادہ دباؤ ڈال سکتے ہیں۔
23 ستمبر کو بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے اجلاس میں 56 ممالک نے، جن میں سے 23 ایجنسی کے بورڈ آف گورنرز کے ممبران تھےایران کے خلاف بیان جاری کیا اور تہران پر اقوام متحدہ کے جوہری نگراں ادارے کے ساتھ تعاون نہ کرنے کا الزام لگایا۔
اس قرارداد کے جواب میں ایران نے ایک بیان جاری کرکے اعلان کیا کہ اس نے ایران میں IAEA کے متعدد سیکیورٹی کیمروں کا آپریشن روک دیا ہے۔