سچ خبریں: جرمنی اور دیگر ممالک کے 500 سے زائد دانشوروں اور ماہرین تعلیم نے ایک کھلے خط میں جرمن حکومت سے اسرائیل کے بارے میں اپنے موقف پر نظر ثانی کرنے اور اس ملک کے بارے میں اپنی پالیسی تبدیل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
اس کھلے خط میں، جو جرمن پارلیمنٹ کے تمام اراکین کو بھیجا گیا تھا، کہا گیا ہے:
اب ایک سال سے زیادہ عرصے سے جرمن حکومت اسرائیل کی سیاسی، مالی، فوجی اور قانونی مدد کے ذریعے قتل عام اور فلسطینیوں کے انسانی وقار کو پامال کرنے میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہی ہے۔
اس سخت خط میں مصنفین نے جرمنی پر نسلی گروہوں کے حقوق سے متعلق جرائم میں صیہونی حکومت کے ساتھ شریک ہونے کا الزام لگایا ہے اور اس روش کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
اس کھلے خط پر دستخط کرنے والوں میں جرمن نژاد امریکی مصنف ڈیبورا فیلڈمین، فرانسیسی ماہر اقتصادیات تھامس پیکیٹی، اسرائیلی صحافی امیرا ہاس، اسرائیلی مورخ راز سیگل اور فرانکو جرمن ماہر موسیقی مائیکل بیرن بوئم شامل ہیں۔