سچ خبریں: الاقصیٰ کے ساتھ ایک انٹرویو میں حماس کے دفتر برائے عرب اسلامی تعلقات کے سربراہ خلیل الحیات نے دمشق کے ہوائی اڈے پر حالیہ اسرائیلی حملے کی مذمت کی۔
رپورٹ کے مطابق الحیات نے شامی عوام کے اتحاد اور اس کی ارضی خودمختاری پر تاکید کرتے ہوئے مزید کہا کہ صیہونی حکومت شام پر اس لیے حملہ کر رہی ہے کہ وہ تل ابیب کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کی لہر کا ساتھ دینے میں ناکام رہی ہے۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ شام اپنی گہرائی اور مقام کو دیکھتے ہوئے خطے میں اپنے اہم کردار کی طرف لوٹ آئے گا۔
الحیا نے مزید کہا کہ صیہونی حکومت تعلقات کو معمول پر لانے سے فائدہ اٹھاتے ہوئے لبنان کی دولت پر قبضہ کر رہی ہے، دمشق کے ہوائی اڈے پر بمباری کر رہی ہے یا ایران میں قتل عام کر رہی ہے۔ حماس کے عہدیدار نے مزید کہا کہ یہودیت، آباد کاری اور قابضین کی جارحیت کے عمل کو معمول پر لانے میں تیزی آئی ہے۔ صیہونی دشمن کو کسی اسلامی یا عرب ملک کا حلیف یا دوست نہیں ہونا چاہیے۔
انہوں نے پوری قوم کو دھوکہ دینے کے لیے وسیع تر عرب اسلامی مہم پر زور دیا کہ صیہونی دشمن کو کسی عرب یا اسلامی ملک کا دوست یا اتحادی نہیں ہونا چاہیے یہ حکومت خطے کے لیے خطرہ ہے اور اس کی سلامتی اور استحکام کو خطرہ ہے۔
الحیا نے اس کے بعد قابضین کے خلاف استقامت جاری رکھنے اور دفاعی قوتوں کو مضبوط بنانے کے ساتھ ساتھ فلسطینی عوام کی استقامت پر زور دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ صیہونی حکومت کو غزہ کا محاصرہ نہ اٹھانے کی پوری ذمہ داری قبول کرنی چاہیے۔ غزہ فلسطینی کاز کے لیے ایک لیور ہے اور مسجد اقصیٰ کے دفاع اور کھڑے ہونے کی قیمت ادا کرتا ہے۔