سچ خبریں:فلسطینی پارلیمنٹ کے نمائندے فتحی قرعاوی نے اعلان کیا کہ مزاحمتی کارروائیاں فلسطینی عوام کو روکنے میں صیہونی حکومت کی ناکامی کو ظاہر کرتی ہیں۔
قرعاوی نے تاکید کی کہ فلسطینیوں کے مکانات کو تباہ کرنے کی پالیسی نئی نہیں ہے اور یہ کسی بھی مزاحمتی کارروائی کے بعد قابض حکومت کی عبرتناک سزاؤں میں سے ایک ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ فلسطینیوں کے گھروں کی تباہی ان سخت سزاؤں میں سے ایک ہے جو قابض حکومت فلسطینیوں کو مزاحمت سے روکنے کی کوشش کر رہی ہے۔
فلسطینی پارلیمنٹ کے نمائندے نے کہا کہ تجربے سے ثابت ہوا ہے کہ فلسطینیوں کو روکنے کے لیے مکانات مسمار کرنے کی پالیسی ناکام ہو گئی ہے اور اس کی وجہ صیہونیوں کے خلاف مزاحمتی کارروائیوں میں اضافہ اور قابضین کی ممکنہ کارروائی سے فلسطینیوں کی عدم توجہی ہے۔
اس سلسلے میں تحریک حماس نے اعلان کیا ہے کہ صیہونی حکومت کا فلسطینی جنگجوؤں، شہداء اور اسیران کے گھر والوں کے گھروں کو مسلسل اڑانے پر اصرار ایک ایسی پالیسی ہے جو مزاحمت کو تباہ کرنے اور مزاحمت کے جذبے کو متاثر کرنے میں ناکام ثابت ہوئی ہے۔
اس تحریک نے اس بات پر زور دیا کہ مسجد اقصیٰ کے دفاع کے لیے لڑنے والے فلسطینی ہیروز کے بچے اس جرم کا جواب دینے کا طریقہ جانتے ہیں۔اس نئے جرم نے مغربی کنارے اور مقبوضہ بیت المقدس کے فلسطینیوں کو اپنی مزاحمتی اور بہادرانہ کارروائیوں کو تیز کرنے پر مجبور کر دیا۔ متاثرین کے ساتھ وفادار رہنا اور حکومت کو روکنا، یہ قابض اور اس کے آباد کاروں کو بھگا دیتا ہے۔