سچ خبریں: فلسطینی وزیر انصاف محمد الشلالدہ نے ہفتے کے روز اس بات پر زور دیا کہ الجزیرہ کے مرحوم صحافی شیرین ابو عاقلہ کا قتل ایک سوچا سمجھا قتل تھا۔
الشلالدہ نے الجزیرہ کو بتایا کہ ابو عاقلہ کا قتل جنگی جرم کی سطح تک پہنچ گیا ہے اس کا قتل جان بوجھ کر اور غیر قانونی تھا تاکہ صیہونی حکومت حقیقت کو چھپا سکے۔
انہوں نے مزید کہا کہ شوٹنگ کے مرتکب کا تعین کرنے کے لیے تحقیقاتی فائل مکمل کی جا رہی ہے، انہوں نے مزید کہا کہ شیرین کو جو گولی لگی وہ اسرائیلی فوج نے چلائی تھی۔
فلسطینی وزیر نے کہا کہ ابو عاقلہ کے پوسٹ مارٹم کا جواب آنے والا ہے انہوں نے کہا کہ صہیونی حکام سے پوچھ گچھ اور سزا ہونی چاہیے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ صیہونی حکومت اس جرم کی ذمہ دار ہے، کہا کہ ہم کسی بھی بین الاقوامی تحقیقاتی کمیٹی کی تشکیل کی حمایت کرتے ہیں اور اس حکومت کے پراسیکیوشن اور جوابدہی کا طریقہ کار وضع کیا جانا چاہیے۔
الشلالدہ نے نتیجہ اخذ کیا کہ ہم ایک ضمنی کیس ہیگ ٹریبونل کو بھیجیں گے اگر اسرائیل کا احتساب نہ کیا گیا تو جنگل کا قانون غالب ہو گا یک قانونی اختیار بھی ہونا چاہئے، چاہے وہ سلامتی کونسل سے ہو یا جنرل اسمبلی سے۔