سچ خبریں:امریکی نائب وزیر خارجہ نے ایک بیان میں یہ دعویٰ کرتے ہوئے کہ ایران جوہری معاہدے کی طرف واپسی کے فیصلے تک نہیں پہنچ سکتا، اس معاہدے کی بحالی کو مکمل طور پر ایران کے مفاد میں قرار دیا۔
امریکی نائب وزیر خارجہ وینڈی شرمین نے ایک انٹرویو میں کہا کہ ایرانی جوہری معاہدہ کی بحالی کے لیے طویل مذاکرات کے باوجود تباہ نہیں ہوا اور اب بھی بغیر کسی نتیجے کے ہے،شرمین نے کہا کہ میرے خیال میں یہ ایک بہت ہی موثر معاہدہ ہے جس میں ایران کو صرف اس پر ہاں کہنا ہے۔
انہوں نے جوہری معاہدے کے احیاء کے سلسلے میں ایران کے موقف پر تبصرہ کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ وہ کسی فیصلے تک نہیں پہنچ سکتے، امریکی نائب وزیر خارجہ نے جوہری معاہدے کے احیاء سے ایران کو جو فوائد حاصل ہوں گے اس کا ذکر کرتے ہوئے کہاکہ ان پر عائد پابندیاں اٹھا لی جائیں گی، وہ اپنی معیشت کو بہتر بناتے ہیں اور اپنا تیل دوبارہ فروخت کرسکے ہیں جبکہ دنیا کو ان کے تیل کی ضرورت ہے،اس طرح انہیں اچھی قیمت مل سکتی ہے۔
امریکی عہدہ دار نے کہا کہ ایسا کرنا ایران کے بہترین مفاد میں ہے، لیکن انہیں اتفاق رائے تک پہنچنے میں دشواری کا سامنا ہے،انہوں نے کہا کہ یورپی یونین، فرانس، جرمنی، انگلینڈ، روس اور چین سبھی یہ معاہدہ چاہتے ہیں۔