آل سعود سے انسانی حقوق کی پائمالی کا حساب لیا جائے: انسانی حقوق کی 10 تنظیموں کا مطالبہ

انسانی حقوق

?️

سچ خبریں:انسانی حقوق کی 10 بین الاقوامی تنظیموں نے سعودی عرب کے انسانی حقوق کے سیاہ ریکارڈ پر زور دیتے ہوئے اس ملک میں ظلم کا نشانہ بننے والوں کے لیے انصاف کے حصول کے لیے عدالتی احتساب کا مطالبہ کیا۔

ہیومن رائٹس واچ سمیت انسانی حقوق کی 10 بین الاقوامی تنظیموں نے سعودی عرب میں جبر کے شکار افراد کی بیلجیئم کی عدالت میں کی جانے والی شکایت کی حمایت کا اعلان کیا، انسانی حقوق کی ان تنظیموں نے ایک مشترکہ بیان میں سعودی حکام کی جانب سے سیاسی مخالفین اور انسانی حقوق کے محافظوں سمیت جبر کا شکار ہونے والے تمام متاثرین کے ساتھ اپنی یکجہتی پر زور دیتے ہوئے اعلان کیا کہ سعودی حکومت کا جبر حالیہ برسوں کے مقابلے میں دوگنا ہوگیا ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ آل سعود کے جبر میں انسانی حقوق کے کارکنان، مصلحین، قلمکار اور ماہرین تعلیم شامل ہیں، اس جبر کے متاثرین کو ہراساں، ہتک عزت اور طبی غفلت کے ساتھ ساتھ ساتھ من مانی حراست، تشدد اور جبری گمشدگی کا نشانہ بنایا جاتا ہے، انسانی حقوق کی ان 10 تنظیموں نے کارکنوں اور سیاسی ناقدین کے ساتھ کسی بھی قسم کے سخت اور غیر انسانی سلوک کو فوری طور پر بند کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور مظلوموں کو انصاف کے حصول کے لیے عدالتی احتساب کا مطالبہ کیا۔

بیان کے مطابق بیلجیئم کی عدلیہ عالمی دائرہ اختیار کے اصول کے تحت 24 جنوری کو سعودی عرب کے احتساب کے بارے میں حتمی فیصلہ کرے گی ، سعودی عرب میں جبر و تشدد کے متاثرین کے متعدد خاندانوں نے جن میں سعودی کارکنان اور ناقدین بھی شامل ہیں، نے دسمبر 2021 میں آل سعود کے خلاف مقدمہ دائر کیا، جب کہ بیلجیئم کے وفاقی پراسیکیوٹر نے برسلز میں اپیل کورٹ سے جون 2022 میں کیس کو خارج کرنے کو کہا، تاہم 24 جنوری کو ہونے والی سماعت کے بعد عدالت کیس کی تحقیقات کا حکم دینے یا نہ کرنے کا حتمی فیصلہ کرے گی۔

واضح رہے کہ 2017 میں اقتدار میں آنے کے بعد سے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے سعودی عرب میں جابرانہ اور ظالمانہ طرز حکومت کو جاری رکھا ہوا ہے جہاں سزائے موت کو سیاسی آلہ کار کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے اور یہ سزا اس ملک میں خوف و ہراس پھیلانے نیز حکمران خاندان کی کوششوں سے شہریوں بالخصوص انسانی حقوق کے کارکنوں کو خوفزدہ کرنے کے لیے رکھی گئی ہے۔

یاد رہے کہ حال ہی میں ہیومن رائٹس واچ نے سعودی عرب کو 2022 میں دنیا بھر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی کرنے والے 10 ممالک کی فہرست میں شامل کیا، بعض مبصرین نے ایک رپورٹ میں سعودی عرب میں جبر میں اضافے کا ذکر کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ سعودی حکام کئی مذہبی شخصیات، ادیبوں اور ناقدین کے ساتھ ساتھ انسانی حقوق کے سینکڑوں محافظوں اور کارکنوں کو مسلسل گرفتار کر رہے ہیں جن میں حکومتی اہلکار، تاجر اور شہزادے بھی شامل ہیں۔

یاد رہے کہ زیر حراست افراد کو تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے، جس میں ان کے اہل خانہ سے رابطہ منقطع کرنا، مار پیٹ اور روزانہ کی توہین شامل ہے یہاں تک کہ بہت سے معاملات میں، تشدد مستقل معذوری یا چوٹ اور درد کے ساتھ ساتھ کوما میں جانے کا باعث بنتا ہے، جس کا کچھ قیدی بھی تجربہ کر چکے ہیں۔

مشہور خبریں۔

روسی سابق اولمپک چیمپئن امریکی بلیک لسٹ میں شامل

?️ 3 اگست 2022سچ خبریں:امریکہ نے روس کے زیر کنٹرول علاقوں کے متعدد افراد، تاجروں

مشرق وسطیٰ میں امریکہ مخالف جذبات کا پھیلاؤ

?️ 23 فروری 2024سچ خبریں:اے بی سی نیوز ویب سائٹ کے مطابق، حالیہ ہفتوں میں،

شاہ محمود قریشی نے اقوام متحدہ میں فلسطین کی حمایت کا اعلان کیا

?️ 21 مئی 2021اسلام آباد (سچ خبریں)  وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اقوام متحدہ

اسرائیل کی جانب سے غزہ میں جنگی جرائم کا سلسلہ جاری، قطری ہلال احمر کے دفتر کو تباہ کردیا

?️ 19 مئی 2021غزہ (سچ خبریں) دہشت گرد ریاست اسرائیل کی جانب سے غزہ میں

افغانستان کا مسئلہ حل کرنا چاہیے:پیوٹن

?️ 18 ستمبر 2022سچ خبریں:روس کے صدر نے پاکستانی وزیراعظم سے ملاقات میں کہا کہ

بلاول بھٹو کا دورہ تہران

?️ 14 جون 2022تہران (سچ خبریں)پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین اور پاکستان کے وزیر خارجہ بلاول

شام  کی جانب سے زلزلہ زدگان کے لیے کسی بھی اقدام کا خیر مقدم 

?️ 9 فروری 2023سچ خبریں:شامی صدر کی مشیر بثینہ شعبان نے ملک میں زلزلے کے

یوکرائنی جنگ یورپ میں بھرتی کی بحالی کا سبب بنی

?️ 7 نومبر 2024سچ خبریں: یوکرین کی جنگ کے آغاز سے ہی فوج کو مضبوط

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے