سچ خبریں:اقوام متحدہ کے نائب سکریٹری جنرل برائے سیاسی امور اور امن کی بحالی نے امریکہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ایٹمی معاہدے سے دستبردار ہونے کے بعد سے ایران پر عائد پابندیاں اٹھائے۔
رشیا ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کے انڈر سکریٹری جنرل برائے سیاسی امور اور قیام امن نے امریکہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ایٹمی معاہدے سے واشنگٹن کی دستبرداری کے بعد ایران پر عائد کی جانے والی پابندیاں ہٹائے۔
رپورٹ کے مطابق روزمیری ڈی کارلو نے منگل کی شام اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں کہاکہ اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل جامع مشترکہ ایکشن پلان کے فریم ورک کے اندر ایران کے ساتھ تیل کے تبادلے پر عائدپابندیاں اٹھانے یا معطل کرنے اور پابندیوں سے متعلق استثنیٰ میں توسیع کا مطالبہ کرتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہاکہ ہم اقوام متحدہ کے رکن ممالک اور پرائیویٹ سیکٹر کو دعوت دیتے ہیں کہ وہ تجارتی شعبے میں ایران کے ساتھ تعاون کریں اور موجودہ تجاویز بشمول انسٹیکس میکانزم اور انسانی نوعیت کے سامان پر سوئس تجارتی معاہدے کو استعمال کریں،واضح رہے کہ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے واشنگٹن کے وعدوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے 2018 میں یکطرفہ طور پر ایرانی اٹیمی معاہدے سے علیحدگی اختیار کر لی اور ایران پر غیر قانونی پابندیاں عائد کر دیں۔
دریں اثنا آسٹریا کے دارالحکومت میں ایران اور بین الاقوامی فریقوں کے درمیان تہران کے خلاف پابندیاں ہٹانے کے لیے ویانا مذاکرات کا ایک نیا دور جاری ہے۔