یمن کی جانب سے صہیونی بحری محاصرے کے اثرات؛ تل ابیب اسٹریٹجیک بحران کا شکار

یمن کی جانب سے صہیونی بحری محاصرے کے اثرات؛ تل ابیب اسٹریٹجیک بحران کا شکار

?️

سچ خبریں:یمن کی مسلح افواج کی جانب سے صیہونی حکومت کے بحری محاصرے نے اسرائیل کو محدود اختیارات میں گھیر دیا ہے، جس کے نتیجے میں اس کے لیے ایک بڑا اسٹریٹجک چیلنج پیدا ہو گیا ہے۔

یمن نیوز کی رپورٹ کے مطابق، صیہونی حکومت کی اندرونی سیکورٹی اکیڈمی نے ایک تفصیلی تجزیے میں یمنی افواج کے بحری محاصرے کے سیکورٹی، معاشی اور فوجی خطرات کا جائزہ لیتے ہوئے کہا ہے کہ صنعاء کی جانب سے اسرائیل کو درپیش خطر صرف غزہ کی جنگ کا ایک پہلو نہیں، بلکہ یہ ایک ایسا عنصر ہے جو براہ راست اس تنازعے میں جڑا ہوا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: یمنی میزائل کیسے تل ابیب پہنچا؟صیہونی میڈیا کا اعتراف

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یمنی میزائل حملے اس وقت تک جاری رہیں گے جب تک صیہونی حکومت غزہ پر اپنا جارحانہ عمل جاری رکھے گا، اس کے نتیجے میں اسرائیل کو خطے میں نئے اور سنگین سیکورٹی و اسٹریٹجک چیلنجز کا سامنا ہے۔

صیوہنی سیکورٹی ادارے نے تسلیم کیا ہے کہ صنعاء کو اپنی فوجی قوت میں خودمختاری اور منیورنگ کی بھرپور صلاحیت حاصل ہے، جس کی وجہ سے وہ روایتی طریقوں سے اس کی روک تھام ناممکن ہو چکی ہے۔

صنعاء؛ صیہونی حکومت کے لیے ناقابلِ کنٹرول طاقت

اسرائیلی جاسوسی ادارے کی رپورٹ کے مطابق، صنعاء ایک علاقائی طاقت ہے جسے فوجی فیصلوں میں مکمل خودمختاری حاصل ہے۔ یہی وجہ ہے کہ صیہونی حکومت اور اس کے اتحادی بحیرہ احمر اور اس کے آبی راستوں میں یمنی فوجی سرگرمیوں کو روکنے میں ناکام رہے ہیں۔

صیہونی حکومت کا خیال تھا کہ وہ مخصوص علاقوں کو نشانہ بنا کر یمنی بحریہ کی سرگرمیوں کو کنٹرول کر سکے گا، لیکن صنعاء کی افواج نے تناؤ کو مزید بڑھا دیا ہے، یہاں تک کہ وہ بحیرہ احمر میں امریکی فوجی آپریشنز کو بھی چیلنج کرنے اور تجارتی جہازوں کے راستے تبدیل کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یمنی بحری محاصرے اور میزائل حملوں نے اسرائیلی بحری تجارت کو شدید متاثر کیا ہے، جس کے نتیجے میں اس کی معیشت پر بڑا دباؤ پڑا ہے، جو کہ بحری تجارت پر بہت زیادہ انحصار کرتی ہے۔ یہ دباؤ اس وقت اور بڑھ گیا ہے جب تل ابیب غزہ کی جنگ کے اثرات سے بھی دوچار ہے۔

تل ابیب ایک اسٹریٹجک بحران کا شکار

صیہونی حکومت کے معتبر سیکورٹی ادارے کے مطابق، اس خطرے کے سامنے اسرائیل کا ردعمل ایک بڑے اسٹریٹجک مسئلے کی نشاندہی کرتا ہے،صیہونی حکومت کے پاس یا تو صنعاء کے خلاف فوجی تناؤ بڑھانے کا آپشن ہے یا پھر اس کی شرائط ماننی پڑیں گی، دوسری جانب، اسرائیل جانتا ہے کہ وہ بحیرہ احمر میں اپنی بحری تجارت کے بند ہونے کے اثرات برداشت نہیں کر سکتا، جو اس کی معیشت کے لیے ایک سنگین خطرہ ہے۔

تجزیے میں امریکی بحریہ کی ناکامی کا بھی ذکر کیا گیا ہے، جس کے بعد تل ابیب نے خلیجی عرب ممالک کے ساتھ تعاون کر کے اس مسئلے کا حل تلاش کرنے کی کوشش شروع کر دی ہے۔

اسٹریٹجک تبدیلیاں

یمن کی جانب سے صیہونی حکومت کو درپیش خطر صرف فوجی نوعیت کا نہیں، بلکہ اس کے وسیع معاشی اور سیاسی اثرات ہیں۔ انصاراللہ کے میزائل حملوں اور بحری تجارت میں رکاوٹوں کے باعث اسرائیل کو اپنی یمن پالیسی پر نظرثانی کرنا پڑ سکتی ہے۔

دوسری جانب، اسرائیل کے پاس یمن کے خلاف کارروائی کے لیے محدود اختیارات ہیں۔ کسی بھی فوجی مداخلت کے نتیجے میں خطے میں ایک بڑی جنگ چھڑ سکتی ہے، جس سے اسرائیل کے لیے نئے محاذ کھل سکتے ہیں۔

نتیجہ

مزید پڑھیں: وہ سپرسونک میزائل جس نے خطے کی مساوات کو بگاڑ دیا

یمنی افواج کا صیہونی حکومت کو درپیش خطر محض غزہ کی جنگ تک محدود نہیں، بلکہ یہ خطے میں اسرائیل کی سیکورٹی اور معاشی استحکام کو متاثر کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے، اس کے نتیجے میں، اسرائیل کو یا تو نئے فوجی محاذ کھولنے پڑیں گے یا پھر علاقائی اتحاد بنا کر اس خطرے کا مقابلہ کرنا ہوگا۔

مشہور خبریں۔

افریقی یونین میں صیہونی حکومت کی رکنیت اس اتحاد کے ٹوٹنے کا باعث بنے گی: الجزائر

?️ 8 اگست 2021سچ خبریں:الجزائر کے وزیر خارجہ رمطان لعمامره نے صہیونی حکومت کی افریقی

خیر پختونخوا: بڈھ بیر میں سیکیورٹی فورسز کی کامیاب کارروائی، انتہائی مطلوب 4 دہشت گرد ہلاک

?️ 16 نومبر 2023پشاور: (سچ خبریں) خیر پختونخوا کے ضلع پشاور کے علاقے بڈھ بیر

امریکہ اور انگلینڈ ہماری کارروائیوں کو متاثر نہیں کر سکتے: یمن

?️ 14 نومبر 2024سچ خبریں: یمن کے وزیر دفاع محمد ناصر العاطی نے کہا کہ

حریت رہنماوں کو بدترین سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، حریت کانفرنس

?️ 24 فروری 2024سرینگر: (سچ خبریں) بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں

سابق حکومت نے سستی شہرت کیلئے غلط فیصلے کیے:شاہد خاقان عباسی

?️ 16 اپریل 2022اسلام آباد:(سچ خبریں) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور سابق وزیراعظم

بائیڈن یوکرین کے بارے میں پیوٹن کے ساتھ بات کرنے کے لیے تیار ہیں: گرین فیلڈ

?️ 24 دسمبر 2022سچ خبریں:   اقوام متحدہ میں امریکہ کے مستقل نمائندے نے یوکرین کی

مغربی ایشیا میں امریکہ کے ہاتھوں عام شہریوں کی ہلاکتوں کے بارے میں پینٹاگون کی رازداری

?️ 19 دسمبر 2021سچ خبریں:ایک امریکی اخبار نے پینٹاگون کے خفیہ آرکائیوز سے 1300 سے

بھارت کا غیر ملکی صحافیوں کو روکنا غیر قانونی ہے

?️ 4 اگست 2021اسلام آباد(سچ خبریں) سینئر وزرا اور مشیر قومی سلامتی نے بھارت میں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے