عسکریت پسندوں کی ’آمد‘ کے بعد وادی تیراہ میں خوف کا شکار کئی خاندان نقل مکانی پر مجبور

?️

وادی تیراہ: (سچ خبریں)مقامی حکام نے اصرار کیا ہے کہ خیبر پختونخوا کے ضلع خیبر کی وادی تیراہ میں عسکریت پسندوں کو دیکھے جانے کے بعد خوف کے مارے کئی خاندان مختلف علاقوں سے نقل مکانی پر مجبور ہوگئے ہیں۔

میڈیا رپورٹس  کے مطابق مقامی عہدیداروں نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ڈان کو بتایا کہ سندہ پال، جرہوبی، دوا کھلے، بگھڑائی، کھاپور اور درے نگری کے خوف زدہ خاندان یا تو ملحقہ قبائلی ضلع اورکزئی منتقل ہوگئے ہیں یا پھر دار جمعہ، شیر خیل اور مرگٹ خیل کے علاقوں میں مقیم اپنے رشتہ داروں اور دوستوں کے پاس چلے گئے ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ نقل مکانی کرنے والے لوگ کمرخیل، اکاخیل، ذخاخیل اور سپاہ قبائل سے تعلق رکھتے ہیں اور وہ ایک دہائی کی نقل مکانی کے بعد حال ہی میں وادی میں اپنے گھروں کو واپس آئے تھے۔

حکام نے بتایا کہ ان خاندانوں کی نقل مکانی کے دوران سوکھ کے علاقے میں ان بے گھر افراد کے لیے ایک کیمپ لگایا گیا تھا۔

قبائلی افراد نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پرمیڈیا کو بتایا کہ انہیں فوری طور پر گھر چھوڑ کر جانے کا کہا گیا تھا جب کہ سامان کی منتقلی کا کوئی انتظام نہیں تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ بزرگ افراد، خواتین اور بچوں نے بھی طویل فاصلہ پیدل طے کیا۔

حکام نے اصرار کیا کہ متاثرہ خاندان زیادہ دیر تک بے گھر نہیں رہیں گے اور ان تمام خاندانوں کو صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) میں رجسٹر کیا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ ان میں سے زیادہ تر خاندان اپنے علاقوں میں واپسی سے قبل رجسٹرڈ نہیں تھے۔

حکام نے یہ بھی کہا کہ مشتبہ افراد ان علاقوں میں داخل ہوگئے جنہیں سیکورٹی حکام نے ڈی نوٹیفائی کیا تھا۔

قبائلیوں نے اصرار کیا کہ جون میں ان کی اپنے گھروں کو واپسی شروع ہونے سے قبل ہی مسلح افراد کچھ علاقوں میں موجود تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ ان کے عمائدین نے ان ’ناپسندیدہ‘ عناصر کی موجودگی کی اطلاع مقامی حکام کو دی تھی لیکن ان کے خلاف کارروائی نہیں کی گئی۔

قبائلیوں نے دعویٰ کیا کہ چند روز قبل سیکورٹی چیک پوسٹوں اور قافلوں پر دیسی ساختہ بموں سے ہونے والے حملوں کے بعد انہیں کہا گیا تھا کہ یا تو مسلح افراد کو سیکورٹی فورسز کے حوالے کریں یا فوری طور پر علاقہ چھوڑ دیں۔

ان حملوں میں 2 فوجی زخمی ہوئے جب کہ گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا تھا۔

باڑہ پہنچنے والے کچھ خاندانوں نے بتایا کہ انہیں گھر چھوڑنے کے لیے ایسے وقت میں کہا گیا جب وہ سخت سرد موسم سے نمٹنے کے لیے اپنی مدد آپ کے تحت اپنے تباہ شدہ مکانات کی تعمیر نو کر رہے تھے، حکام کی جانب سے تاحال تباہ شدہ املاک کا تخمینہ ہی نہیں لگایا گیا۔

قبائلیوں کا کہنا ہے کہ مسلح افراد میں سے زیادہ تر کا تعلق کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) سے ہے اور ان کی موجودگی سے رہائشیوں میں خوف و ہراس اور غم و غصہ پایا جاتا ہے۔

باڑہ میں سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی کے کارکنوں اور تاجروں نے 4 ستمبر کو خیبر سیاسی اتحاد کے بینر تلے ’امن مارچ‘ کا انعقاد کیا تھا اور سیکیورٹی فورسز سے ان مشتبہ عسکریت پسندوں کے خلاف فوری کریک ڈاؤن کا مطالبہ کیا تھا۔

کے ایس آئی باڑہ چیپٹر کے سربراہ شاہ فیصل آفریدی نے ڈان کو بتایا کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے تیراہ کے کچھ حصوں میں ’شرپسندوں‘ کی اچانک واپسی کو روکنے میں ناکام رہے ہیں جس کی وجہ سے لوگ خوف کا شکار ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ ‘شرپسند’ کم از کم چار پولیس اہلکاروں کی ٹارگٹ کلنگ اور مقامی تاجروں اور سیاست دانوں سے پیسے بٹورنے میں ملوث تھے۔

مشہور خبریں۔

مسلم لیگ (ن) پی آئی اے کی سلیکٹڈ نجکاری کر رہی ہے، سلیم مانڈوی والا

?️ 12 نومبر 2023اسلام آباد: (سچ خبریں) پاکستان پیپلزپارٹی نے پاکستان ایئر لائنز کی نجکاری

غزہ کی پٹی میں صہیونیوں کی غیر انسانی حرکت 

?️ 16 دسمبر 2023سچ خبریں:نئے نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ صہیونی فوج نے غزہ

محمد ضیف کیسے ہیں؟

?️ 20 دسمبر 2023سچ خبریں: صیہونی صحافی نے ایک رپورٹ میں اعلان کیا کہ القسام

امریکہ کیسے یوکرین جنگ کو ہوا دے رہا ہے؟

?️ 11 اگست 2023سچ خبریں: امریکی کانگریس کے ایوانِ نمائندگان کو لکھے گئے خط میں

ایران کے نئے صدر اور ایران ہندوستان تعلقات

?️ 6 جولائی 2024سچ خبریں: ایران کے سابق صدر ابراہیم رئیسی کی رواں سال ہیلی

مزار شریف میں 5 خواتین اور ایک افغان فوجی کا قتل

?️ 6 نومبر 2021سچ خبریں: مزار شریف سے موصول ہونے والی رپورٹوں میں بتایا گیا

افغانستان جنگ چار امریکی حکومتوں کی ناکامی تھی: میک کینزی

?️ 28 اگست 2022سچ خبریں:   امریکی دہشت گرد تنظیم سینٹ کام کے سابق سربراہ فرینک

صیہونی حکومت کے جرائم میں کینبرا کے ملوث ہونے کے خلاف آسٹریلیا کے 300 ملازمین کا خط

?️ 30 مئی 2024سچ خبریں: پورے آسٹریلیا اور ریاست اور وفاقی ایجنسیوں کے سینکڑوں سرکاری

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے