پشاور: (سچ خبریں) خیبرپختونخوا حکومت نے میڈیکل اور ڈینٹل کالجز کے ایڈمیشن ٹیسٹ (ایم ڈی کیٹ) دوبارہ کرانے کا فیصلہ کرلیا۔نگران صوبائی کابینہ نے دوبارہ ٹیسٹ کرانے کے فیصلے کی منظوری دے دی ہے، ایم ڈی کیٹ اسکینڈل پشاور ہائیکورٹ میں بھی زیر سماعت ہے، صوبائی کابینہ کے فیصلے کو آج پشاور ہائیکورٹ میں پیش کیا جائے گا۔
ایم ڈی کیٹ اسکینڈل کے متاثرہ طلبہ نے ہائی کورٹ میں ٹیسٹ دوبارہ کرانے کے لیے رٹ دائر کی تھی جس پر عدالت عالیہ نے صوبائی حکومت کو معاملے کا فیصلہ کرنے کا حکم دیا تھا اور سماعت پیر کے روز تک ملتوی کردی تھی۔
واضح رہے کہ رواں ماہ میڈیکل اور ڈینٹل کالجوں میں داخلے کے لیے انٹری ٹیسٹ میں نقل کرنے کے الزام میں پولیس نے متعدد امیدواروں کے خلاف مقدمات درج کر لیے تھے جب کہ خیبرپختونخوا کے سرکاری اور پرائیویٹ میڈیکل اور ڈینٹل کالجوں کے داخلہ ٹیسٹ میں مجموعی طور پر46 ہزار 612 امیدواروں نے حصہ لیا تھا۔
بعد ازاں پشاور ہائی کورٹ نے ایم ڈی کیٹ کے نتائج کے اجرا پر پابندی عائد کردی تھی، پشاور ہائی کورٹ نے خیبر میڈیکل یونیورسٹی اور ایجوکیشنل ٹیسٹنگ اینڈ ایویلیوایشن اتھارٹی کو حالیہ ایم ڈی کیٹ کے نتائج کو ان کی آفیشل ویب سائٹ پر شائع کرنے سے روک دیا تھا۔
یہ فیصلہ جسٹس سید ارشد علی اور جسٹس وقار احمد پر مشتمل بینچ نے جاری کیا تھا، متعلقہ طلبہ/امیدواروں کی جانب سے ہائی کورٹ کے انسانی حقوق سیل میں دائر 23 درخواستوں میں ٹیسٹ میں بے ضابطگیوں کا الزام عائد کیا گیا تھا۔
یاد رہے کہ رواں ماہ پاکستان، دبئی اور سعودی عرب کے تقریباً ایک لاکھ 80 ہزار طلبہ نے ایم ڈی کیٹ میں شرکت کی تھی جو تمام امتحانی مراکز پر ایک ساتھ منعقد کیا گیا تھا۔
میڈیکل اور ڈینٹل کالجوں میں داخلہ لینے کے لیے ایم ڈی کیٹ ایک لازمی ٹیسٹ ہے، یہ پی ایم ڈی سی کی زیر نگرانی صوبائی سرکاری ایڈمیشن یونیورسٹیوں کے ذریعے قومی اور بین الاقوامی مقامات پر ایک ہی دن منعقد کیا گیا۔