اسلام آباد (سچ خبریں) پاکستان نے واضح کیا ہے کہ بھارت نام نہاد دراندازی کے گمراہ کن جھوٹ اور بے بنیاد الزامات سے باز آئے اور جنگ بندی معاہدے سے فرار کے بہانے نہ ڈھونڈے ، ’فالس فلیگ‘ آپریشن کی نیت سے بھارت خودساختہ جھوٹ گھڑنے اور حیلے بہانے تراشنے سے باز رہے ، بھارتی غیرذمہ دارانہ رویے کے نتائج خطے کے امن وسلامتی کے لئے اچھے نہیں ہے۔
تفصیلات کے مطابق اپنے ایک بیان میں ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ چوہدری نے کہا کہ بھارتی میڈیا کی قیاس آرائی لغو اورسراسر بے بنیاد ہے کہ پاکستان ‘ایل او سی’ سے نام نہاد دہشت گرد مقبوضہ کشمیر میں داخل کرنا چاہتا ہے ، بھارت نے تہہ در تہہ خاردار باڑ، سکیورٹی نظام کے علاوہ الیکٹرانک نگرانی کے آلات نصب کررکھے ہیں۔
مقبوضہ جموں وکشمیر دنیا میں سب سے زیادہ فوج کی موجودگی رکھنے والا خطہ ہے ، 9 لاکھ سے زائد بھارتی اہلکار وہاں موجود ہیں ، پھر یہ کیسے ممکن ہے؟ اس لیے بھارت نام نہاد دراندازی کے گمراہ کن جھوٹ اور بے بنیاد الزامات سے باز آئے اور جنگ بندی معاہدے سے فرار کے بہانے نہ ڈھونڈے ، رواں سال فروری میں پاکستان نے 2003 کے جنگ بندی معاہدے کی پاسداری کے لئے بھارت پر زور دیا کیوں کہ جنگ بندی معاہدے کے لئے بھارت پر زور دینے کا مقصد علاقائی مفاد میں امن وسلامتی اور کشمیریوں کی جانیں بچانا تھا۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کچھ وقت کے بعد ہمیشہ ایسے الزامات دہراتا رہتا ہے، دنیا جانتی ہے کہ بھارت پاکستان کے خلاف کینہ و بغض پر مبنی کردار کشی کی مہم چلاتا رہتا ہے ، بھارتی مکروہ چہرہ اور عزائم ’یورپی ڈس انفو لیب‘ کے رنگے ہاتھوں پکڑے جانے سے پوری طرح بے نقاب ہوچکے ہیں، بھارت مقبوضہ جموں وکشمیر اور پاکستان کے خلاف ریاستی دہشت گردی میں ملوث ہے، فروری2007 میں سمجھوتہ ایکسپریس سانحے اور جون 2021 میں لاہور میں دہشت گرد دھماکے میں بھارت کا ہاتھ تھا، 2020 میں ریاستی دہشت گردی، سرپرستی اور مالی وسائل کی فراہمی میں بھارت کے ملوث ہونے کے ناقابل تردید ثبوت دنیا کو دے چکے ہیں۔