افغانستان پر نظر رکھنے کے لیئے پاکستانی فوجی اڈوں کو استعمال کرنے کا معاملہ، امریکا نے نیا بیان جاری کردیا

افغانستان پر نظر رکھنے کے لیئے پاکستانی فوجی اڈوں کو استعمال کرنے کا معاملہ، امریکا نے نیا بیان جاری کردیا

?️

واشنگٹن (سچ خبریں) اگرچہ امریکا نے افغانستان سے اپنی افواج کو نکالنے کا عمل شروع کیا ہے لیکن ساتھ ہی یہ اعلان بھی کیا ہے کہ وہ افغانستان پر نظر رکھنے کے لیئے پاکستان سمیت دوسرے ملکوں کے فوجی اڈوں کو استعمال کرے گا جس پر پاکستان نے کہا تھا کہ وہ اپنے فوجی اڈے کسی کے خلاف استعمال ہونے کے لیئے نہیں دے گا جس پر اب امریکا نے اہم بیان اجری کردیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق امریکا کے محکمہ دفاع نے کہا ہے کہ وہ پاکستان اور خطے میں موجود دیگر ممالک سے ان کی سرزمین پر فوجی اڈے بنانے کے امکانات سمیت مختلف آپشنز پر بات چیت کررہے ہیں لیکن وہ مذاکرات بے نتیجہ رہے۔

کانگریس میں ہونے والی حالیہ سماعت میں امریکی سیکریٹری ہند۔ بحر الکاہل امور کے لیے اسسٹنٹ سیکریٹری برائے دفاع ڈیوڈ ایف ہیلوے نے سینیٹ کی آرمڈ سروسز کمیٹی کو بتایا تھا کہ پاکستان نے افغانستان میں ہماری فوجی موجودگی برقرار رکھنے کے لیے اپنی فضائی حدود استعمال کرنے کی اجازت اور زمینی رسائی دی، جس کے بعد ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ چوہدری نے اسلام آباد میں صحافیوں کو بتایا تھا کہ پاکستان نے امریکی فوج یا فضائیہ کو کوئی اڈہ نہیں دیا اور نہ ہی ایسی کوئی تجویز زیر غور ہے۔

انہوں نے کہا تھا کہ اس حوالے سے جاری قیاس آرائیاں بے بنیاد اور غیر ذمے دارانہ ہیں اور ان سے گریز کیا جانا چاہیے۔

جمعہ (21 مئی) کو ہونے والی سینیٹ کی سماعت جس میں ڈیوڈ ایف ہیلوی نے افغانستان کے لیے فضائی حدود تک رسائی کا دعویٰ کیا تھا کہ اس کے بعد ہفتے کے پہلے کاروباری روز یعنی پیر (24 مئی) کو پینٹاگون کی نیوز بریفنگ میں بھی یہی معاملہ دوبارہ اٹھایا گیا۔

نیوز بریفنگ کے دوران ایک صحافی نے پوچھا کہ افغانستان سے مکمل انخلا کے بعد جو کچھ ہوگا اس حوالے سے کیا امریکا، پاکستان سے اس وقت کچھ چاہ رہا ہے؟ انخلا کے بعد خطے میں دہشت گردی کے خلاف آپریشنز جاری رکھنے کے لیے ممکنہ بیسنگ معاہدوں کے حوالے سے کوئی اپ ڈیٹ ہے؟

اس سوال کا جواب دیتے ہوئے پینٹاگون کے پریس سیکریٹری جان کربی نے کہا کہ ہمارے انخلا کے بعد بیرون ملک اڈوں کے امکان کے حوالے سے میرے پاس کوئی خاص اپ ڈیٹ نہیں ہے، انہوں نے کہا کہ یہ سفارتی بات چیت ہے جو جاری ہے اور واضح طور پر مکمل نہیں ہوئی۔

پریس سیکریٹری کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خاتمے کی صلاحیت کے لیے ہم قابل اعتبار اور قابل عمل آپشنز اور مواقع تلاش کررہے ہیں اور ایسے بہت سے طریقے ہیں جن سے ایسا ہوسکتا ہے، اوورسیز بیسنگ ان میں سے صرف ایک آپشن ہے، لہذا اس حوالے سے ابھی کوئی رپورٹ موجود نہیں ہے۔

پریس سیکریٹری جان کربی نے عندیہ دیا کہ افغانستان تک رسائی کے لیے امریکا، خطے کے دیگر ممالک سے بھی مشاورت کر رہا ہے، انہوں نے کہا کہ میں کسی بھی ملک کے حوالے سے زیادہ تفصیل سے بات نہیں کروں گا۔

اس سے قبل ابتدائی بیان میں جان کربی نے کہا تھا کہ امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے 24 مئی کو چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ کو مشترکہ علاقائی مفادات اور مقاصد پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے فون پر بات چیت کی تھی۔

انہوں نے مزید کہا تھا کہ گفتگو کے دوران امریکی سیکریٹری دفاع نے افغان امن مذاکرات میں حمایت پر پاکستان کی کوششوں کو سراہا اور پاک-امریکا دو طرفہ تعلقات برقرار رکھنے کی خواہش کا اظہار کیا۔

ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے بات چیت بہت مفید رہی ہے اور اس میں دونوں ممالک کے مابین تعلقات کو آگے بڑھانے کے لیے دو طرفہ مواقع پر بات چیت کی گئی تھی۔

مشہور خبریں۔

صیہونی وزیر خارجہ کا مشرق وسطی کے بارے میں عیجب و غریب دعوی

?️ 30 جون 2021سچ خبریں:اسرائیلی وزیر خارجہ نے ابو ظہبی میں تل ابیب کے سفارت

نیتن یاہو کی وزراء سے کابینہ برقرار رکھنے کی درخواست

?️ 17 اگست 2024سچ خبریں: عبرانی میڈیا نے صیہونی حکومت کے وزیر اعظم بنجمن نیتن

لبنان کے معاملات میں کون مداخلت کر رہا ہے، ایران یا امریکہ؟

?️ 21 اگست 2025سچ خبریں: لبنان پر اپنی شرائط مسلط کرنے والے کے لیے یہ

مادورو نے نوبل انعام یافتہ اپوزیشن لیڈر کو شیطانی جادوگر قرار دے دیا

?️ 15 اکتوبر 2025مادورو نے نوبل انعام یافتہ اپوزیشن لیڈر کو شیطانی جادوگر قرار دے

یورپی یونین کی پالیسی پر جرمن حکومت میں بڑھتے ہوئے تنازعات

?️ 28 مئی 2023سچ خبریں:جرمن اخبار Tags Spiegel نے اپنے ایک مضمون میں یورپی یونین

علی سدپارہ کی لاش مل گئی

?️ 27 جولائی 2021گلگت (سچ خبریں) گلگت بلتستان کے وزیرِ اطلاعات فتح اللہ خان نے

یورپی یونین کی شیطانی مسکراہٹ

?️ 20 نومبر 2023سچ خبریں: یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ نے واضح تضاد

حکومت کا 5 ارب ڈالر قرض لینے کا فیصلہ

?️ 31 جنوری 2022اسلام آباد(سچ خبریں) وفاقی حکومت نے5 ارب ڈالر قرض لینے کا فیصلہ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے