سچ خبریں: روس کی وزارت دفاع نے اعلان کیا کہ یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی ان کی مجرمانہ حکومت اور واشنگٹن یوکرائنیوں کے خلاف خونی قتل عام کی سیاسی، اور اخلاقی ذمہ دار ہیں۔
اس وزارت کے مطابق حملے کے وقت، 193 جنگی قیدی ڈونیٹسک عوامی جمہوریہ کے النوکا حراستی مرکز میں تھے ان میں سے زیادہ تر اس حملے کے نتیجے میں ہلاک یا زخمی ہوئے۔ متاثرین کی تعداد اس وقت 50 ہے اور 73 افراد کو شدید زخمی حالت میں اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ ہلاک اور زخمی ہونے والے جنگی قیدیوں کی فہرست روس کی وزارت دفاع کی ویب سائٹ پر موجود ہے۔
اسپوٹنک خبر رساں ایجنسی کے مطابق جمعہ 29 جولائی کو یوکرین کی افواج نے النوکا میں یوکرینی جنگی قیدیوں کے ایک حراستی مرکز پر HIMARS میزائل سسٹم سے حملہ کیا۔ روس کی وزارت دفاع نے جمعہ کو اعلان کیا کہ ڈونیٹسک جیل پر فضائی حملہ جہاں انتہا پسند اور نو نازی ازوف بٹالین کے قیدی رکھے گئے تھے، یوکرین کی فوج نے کیا تھا۔
وزارت نے مزید کہا کہ فی الحال یوکرین کے فوجیوں کی ایک بڑی تعداد جنگی قیدیوں کے تئیں روسی فریق کے انسانی رویے کو جانتے ہوئے رضاکارانہ طور پر اپنے ہتھیار ڈال رہی ہے۔ اشتعال انگیزی کی اس ہولناک کارروائی کا مقصد یوکرین کے فوجیوں کو ڈرانا اور انہیں ہتھیار ڈالنے کی حوصلہ شکنی کرنا ہے۔