جنیوا (سچ خبریں) اسرائیل نے فلسطینی قوم کے خلاف جنگ کی شروعات کرکے پورے خطے کی امن اور سلامتی کو خطرے میں ڈال دیا ہے اور اب اقوام متحدہ نے بھی اسرائیلی دہشت گردی کو دیکھتے ہوئے مشرق وسطیٰ میں خطرناک جنگ کا انتباہ جاری کردیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق مشرق وسطیٰ میں امن عمل کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی رابطہ کار نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیل کے فضائی حملوں اور حماس کے راکٹ کی وجہ سے مقبوضہ فلسطینی علاقوں کی صورتحال وسیع پیمانے پر جنگ کی طرف بڑھ رہی ہے۔
موصولہ اطلاعات کے مطابق سماجی روابط کی ویب سائٹ پر ٹورویننس لینڈ نے کہا کہ اس آگ کو فورا روکنا ہوگا کیونکہ ہم ایک وسیع پیمانے پر جنگ کے آغاز کی طرف بڑھ رہے ہیں۔
اقوام متحدہ کے مندوب نے تمام فریقین کو عدم استحکام کی ذمہ داری قبول کرنے پر زور دیتے ہوئے مزید کہا کہ غزہ میں جنگ کی قیمت تباہ کن ہے اور اس کے نتائج عام لوگ ادا کررہے ہیں۔
انہوں نے زور دیا کہ اقوام متحدہ امن کی بحالی کے لیے تمام فریقوں کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے اور اب یہ تشدد بند ہونا چاہیے۔
اقوام متحدہ کے دفتر برائے انسانی امور (او سی ایچ اے) نے بریفنگ میں کہا کہ اقوام متحدہ اسرائیل اور مقبوضہ فلسطینی علاقے میں تشدد کے پھیلنے پر کڑی نظر رکھے ہوئے ہے اور بچوں اور عام فلسطینی شہریوں کی پریشان کن تصاویر منظر عام پر آرہی ہیں۔
اقوام متحدہ کی ایجنسی یو این آر ڈبلیو اے جو مشرق وسطی میں فلسطینی مہاجرین کی مدد کرتی ہے، نے بچوں پر اسرائیلی فوجیوں کے مظالم کے اثرات پر گہری تشویش کا اظہار کیا اور فریقین سے زیادہ سے زیادہ پرسکون رہنے کا مطالبہ کیا۔
یو این آر ڈبلیو اے نے ایک بیان میں کہا کہ بچوں کو بین الاقوامی قانون کے تحت ان کی حفاظت کی جانی چاہیے اور ان کی ذمہ داریوں کی خلاف ورزی کرنے والے ذمہ داروں کو واضح شواہد کی بنیاد پر مکمل طور پر جوابدہ ہونا چاہیے۔
او سی ایچ اے نے یہ بھی کہا کہ خطے میں اسرائیل کی جانب سے بڑھتی ہوئی کشیدگی سے پہلے ہی کی ناقص انسان دوست کی حالت خراب ہونے کا خطرہ ہے، انہوں نے کہا کہ خاص طور پر غزہ میں جہاں صحت کے شعبے کو کووڈ 19 وبائی امراض کا سامنا ہے۔
اس میں کہا گیا کہ فوری طور پر تشویش کی بات یہ ہے کہ غزہ کا واحد پاور پلانٹ اس ہفتے کے آخر تک ایندھن کی کمی کی وجہ سے بند ہوجائے گا جس سے اہم خدمات کی فراہمی کے منفی نتائج برآمد ہوں گے۔
خیال رہے کہ 7 مئی کو مقبوضہ بیت المقدس میں مسجد الاقصیٰ میں دوران عبادت رات کے وقت اسرائیلی فورسز کے حملے میں 205 فلسطینی زخمی ہوگئے تھے اس کے بعد اسرائیل نے راکٹ حملوں کو جواز بنا کر جنگی طیاروں سے غزہ پر حملہ شروع کردیا جس کے نتیجے میں اب تک سینکڑوں فلسطینی شہید اور زخمی ہوچکے ہیں جن میں بڑی تعداد بچوں کی ہے۔