سچ خبریں: 16 سال سے اقتدار میں رہنے والی بنگلہ دیش کی وزیر اعظم شیخ حسینہ واجد کا مظاہرین کے لیے ایک لفظ ان کے اقتدار کے خاتمے کا سبب بنا اور انہیں ملک چھوڑنا پڑا۔
بنگلہ دیش کے طلبہ اور عوام ایک ماہ سے کوٹا سسٹم کے خلاف احتجاج کر رہے تھے، جو بعد میں حسینہ حکومت کے جابرانہ اور آمرانہ رویے کے سبب سول نافرمانی اور حسینہ واجد ہٹاؤ تحریک میں تبدیل ہوگیا۔
یہ بھی پڑھیں: بنگلہ دیش میں جاری سیاسی بحران میں اضافہ
شیخ حسینہ واجد نے گزشتہ ماہ 14 جولائی کو اپنی ایک اشتعال انگیز تقریر میں احتجاج کرنے والے مظاہرین کو ’’رضاکار‘‘ کہا تھا، جس کو بنگلہ دیش میں غداری کے مترادف سمجھا جاتا ہے۔
مزید پڑھیں: حسینہ واجد کا قدم، امیر جماعت اسلامی کی زبانی
عوامی لیگ کی سربراہ نے اقتدار کے گھمنڈ میں یہ لفظ ادا کیا، جس سے احتجاج میں شدت آگئی اور یہ ملک بھر میں پھیل گیا، جو بالآخر حسینہ واجد کے طویل اقتدار کے خاتمے کا باعث بنا۔
Short Link
Copied
مشہور خبریں۔
بائیڈن اور نیتن یاہو کے درمیان تو تو میں میں
جولائی
جنرل (ر) باجوہ نے تحریک عدم اعتماد میں پی ڈی ایم کی مدد کی، مصطفیٰ کھوکھر کا دعویٰ
دسمبر
برطانوی وزیراعظم کی مسعود پزشکیان سے فون پر گفتگو
اگست
امریکہ اور فرانس ایک بار پھر آمنے سامنے؛وجہ؟
اگست
سمندر کے راستے غزہ کی امداد حقیقت یا مریکی دھوکہ
جون
مغربی کنارے میں فلسطین کی دلدل میں پھنسے صیہونی
جون
آئی ایم ایف، اسٹینڈ بائے معاہدے کے تحت ایف بی آر کی کارکردگی کا جائزہ لے گا۔
اگست
چوتھی بار وزیراعظم بننے کا خواب دیکھنے والے غلط فہمی میں ہیں، بلاول بھٹو زرداری
جنوری