🗓️
سچ خبریں:کینیڈا میں کئی کافی شاپس اور ریستورانوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس متنازعہ بیان کے خلاف احتجاج کیا ہے، جس میں انہوں نے کینیڈا کو امریکہ کی 51ویں ریاست بنانے کی تجویز دی تھی۔
انڈیپینڈنٹ اخبار کی رپورٹ کے مطابق، ٹرمپ کے متنازعہ منصوبے کے خلاف ایک علامتی اقدام کے طور پر، کینیڈین کیفے مالکان نے آمریکانو کافی کا نام کینیڈیانو میں تبدیل کر دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ٹرمپ کے امپریالیست عزائم
احتجاج کیسے شروع ہوا؟
📌 کینیڈا کے مغربی صوبے برٹش کولمبیا کے ایک مشہور کیفے نے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ شیئر کی، جس میں دیگر کیفے اور ریستورانوں سے کہا گیا کہ وہ آمریکانو کا نام کینیڈیانو رکھیں۔
📌 اس کیفے نے دعویٰ کیا کہ وہ 16 سال سے داخلی طور پر کینیڈیانو کا نام استعمال کر رہے تھے، لیکن اب اس نام کو باقاعدہ اپنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
📌 سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد، کینیڈا کے دیگر کیفے بھی اس احتجاج میں شامل ہو گئے، جس کے بعد کافی نام کی یہ تبدیلی ایک قومی بحث بن گئی۔
ٹرمپ کا متنازعہ بیان اور ردِعمل
🔴 ٹرمپ کی مزاحیہ تجویز؛ – 20 جنوری 2025 کو وائٹ ہاؤس واپس آنے والے 78 سالہ ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے حلف سے قبل ایک عشائیے میں کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو کے ساتھ گفتگو کے دوران مزاحیہ انداز میں کینیڈا کو امریکہ میں شامل کرنے کا ذکر کیا۔
🔴 کینیڈا پر اقتصادی دباؤ ؛ ٹرمپ نے کہا کہ اگر کینیڈا غیر قانونی امیگریشن اور منشیات کی اسمگلنگ کو نہیں روک سکتا تو امریکہ اس پر درآمدی محصولات عائد کرے گا۔
🔴 معاشی تحفظات ؛ ٹرمپ نے مزید کہا کہ امریکہ ہر سال کینیڈا کے ساتھ تجارتی خسارے میں لاکھوں ڈالر ادا کر رہا ہے اور وہ صرف اسی صورت میں یہ حمایت جاری رکھیں گے، اگر کینیڈا امریکہ کی ریاست بن جائے۔
🔴 ٹرمپ کی طنزیہ پیشکش ؛ انہوں نے مزید طنزاً کہا کہ اگر کینیڈا امریکہ میں شامل ہو جائے تو اسے اپنا قومی ترانہ برقرار رکھنے کی اجازت دی جائے گی!
کینیڈا میں ردِعمل؛ آمریکانو سے کینیڈیانو
✅ یہ احتجاج ٹرمپ کے بیان کو مسترد کرنے کی علامت کے طور پر کیا گیا ہے، جسے کینیڈین عوام قومی خودمختاری پر حملہ سمجھ رہے ہیں۔
✅ کینیڈین سوشل میڈیا صارفین نے اس مہم کی حمایت کی اور کینیڈیانو کو ملی یکجہتی کی علامت قرار دیا۔
✅ بعض ماہرین نے کہا کہ یہ صرف ایک مزاحیہ بیان تھا، لیکن کینیڈین عوام اسے امریکہ کے بڑھتے ہوئے دباؤ کے طور پر دیکھ رہے ہیں۔
نتائج اور ممکنہ اثرات
📌 یہ معاملہ امریکہ-کینیڈا تعلقات میں تنازع پیدا کر سکتا ہے، خاص طور پر اگر ٹرمپ درآمدی محصولات عائد کرنے کی دھمکی پر عملدرآمد کرتے ہیں۔
📌 کینیڈین عوام اور کاروباری طبقہ امریکہ کے ساتھ تجارتی تعلقات پر نظرثانی کر سکتا ہے، کیونکہ وہ واشنگٹن کے ممکنہ معاشی دباؤ سے پریشان ہیں۔
📌 یہ احتجاج کینیڈین قوم پرستی کو مزید فروغ دے سکتا ہے اور مستقبل میں امریکہ کی جانب سے کسی بھی دباؤ کے خلاف سخت مؤقف اپنانے کا سبب بن سکتا ہے۔
Short Link
Copied
مشہور خبریں۔
شیخ رشید کا بجلی کا بِل کتنا آیا کہ شکوہ کیا؟
🗓️ 29 جون 2024سچ خبریں: سابق وفاقی وزیرِ داخلہ اور عوامی مسلم لیگ کے سربراہ
جون
ملک میں کورونا وائرس پھر سے پھیل رہا ہے
🗓️ 26 جولائی 2021اسلام آباد(سچ خبریں) ملک بھر میں کورونا وائرس سے مزید 32 افراد
جولائی
جبالیا کیمپ میں صیہونی فوج کا بھاری جانی نقصان
🗓️ 16 مئی 2024سچ خبریں: یوم نکبہ کی 76ویں برسی کے موقع پر صہیونی میڈیا
مئی
پاکستان کی مدد: وزیر اعظم نے سعودی ولی عہد محمدبن سلمان کا شکریہ ادا کیا
🗓️ 27 اکتوبر 2021اسلام آباد (سچ خبریں) سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی جانب
اکتوبر
مقبوضہ بیت المقدس میں صیہونی حکومت کی کارروائیوں میں شدت
🗓️ 2 فروری 2023سچ خبریں:یروشلم کی حمایت کرنے والے یورپی انجمن نے اپنی ایک رپورٹ
فروری
مردان: نامعلوم افراد کا حملہ، پولیو ٹیم کی حفاظت پر مامور پولیس اہلکار زخمی
🗓️ 5 مارچ 2024 مردان: (سچ خبریں) خیبر پختونخوا کے ضلع مردان کے علاقے پیر
مارچ
اب اسرائیل فتح کی کوئی تصویر نہیں
🗓️ 2 نومبر 2023سچ خبریں:ان ذرائع ابلاغ کے مطابق غزہ میں ایسے جنگجو موجود ہیں
نومبر
کوئی پائلٹ نیتن یاہو کے طیارے کو اڑانے کو تیار نہیں
🗓️ 6 مارچ 2023سچ خبریں:صیہونی ٹیلی ویژن چینل 14 نے رپورٹوں میں بتایا ہے کہ
مارچ