سچ خبریں:امریکی میڈیا نے ٹرمپ کے خلاف الزامات کی وضاحت کا پہلا مرحلہ ختم ہونے کی خبر دی جبکہ ٹرمپ کے وکلاء نے انہیں مضبوط ارادے کا مالک قرار دیا۔
امریکی میڈیا نے ٹرمپ کے ابتدائی مقدمے کے اختتام سے چند منٹ قبل اطلاع دی کہ انہوں نے تمام الزامات سے انکار کر دیا،تاہم اس وقت وہ جج کے حکم کے مطابق عارضی طور پر آزاد ہیں۔
الجزیرہ نیوز سائٹ نے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مقدمے کی سماعت سے متعلق ایک فوری خبر میں لکھا کہ ٹرمپ نے عدالت سے باہر جانے اور جج کی جانب سے الزامات کی وضاحت کے بعد صحافیوں کے سوالوں کا جواب نہیں دیا۔
ٹرمپ کے متنازعہ مقدمے کی فوری کوریج میں این بی سی نے لکھا کہ ٹرمپ کے مقدمے کے پراسیکیوٹر نے سوشل میڈیا پر عدالتی فیصلے کے جواب میں ان کے پیغام اور بیان کے اثرات پر تشویش کا اظہار کیا،اس حوالے سے امریکی میڈیا نے بتایا کہ ٹرمپ کے خلاف الزامات کی فہرست ابھی تک عدالت کی جانب سے باضابطہ طور پر شائع نہیں کی گئی۔
نیویارک ٹائمز نے مذکورہ سماعت سے متعلق ایک فوری خبر میں لکھا کہ ٹرمپ کیس کے جج کی جانب سے عدالت کی اگلی سماعت چند ماہ کے لیے ملتوی کرنے کی توقع ہے،اس مشہور امریکی اخبار کے مطابق مین ہٹن پراسیکیوٹر آفس نے پہلے اعلان کیا تھا کہ ٹرمپ نے اپنے دفاع میں 2016 کے انتخابات کی شفافیت پر سوال اٹھانے کی کوشش کی،انہوں نے صحافیوں سے مزید کہا کہ ٹرمپ اپنے کاروباری سودوں کے سلسلہ میں اپنی مجرمانہ سرگرمیوں کو چھپانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے مطابق، عدالت اب باضابطہ طور پر ٹرمپ کے خلاف مجرمانہ الزامات کے 34 مقدمات شائع کر رہی ہے، تازہ ترین شائع شدہ خبروں کے مطابق، مین ہٹن کی عدالت کے ججوں نے اعلان کیا کہ ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر موت ، قتل جیسے دھمکی آمیز پیغامات کا ایک سلسلہ شائع کیا ہے۔