سچ خبریں: ٹائم میگزین نے اطلاع دی ہے کہ ٹرمپ نے 12 اپریل کو پام بیچ، فلوریڈا میں اپنی رہائش گاہ پر ایک گھنٹے سے زیادہ بات کی اور آج اس نے ان انٹرویوز کی اپنی رپورٹ شائع کی
اس امریکی میگزین نے اس بات کی نشاندہی کی کہ کابینہ کے بہت سے سابق اہلکار اس بار ٹرمپ کی حمایت نہیں کرتے اور کچھ نے عوامی طور پر خبردار کیا ہے کہ وہ امریکہ کے لیے خطرہ ہیں، ہم نے ٹرمپ سے پوچھا کہ ووٹرز ان پر کیوں بھروسہ کریں، جب کہ کچھ لوگ جنہوں نے آپ کو قریب سے دیکھا ہے؟ اور اس سوال کے جواب میں انہوں نے ہمیشہ کی طرح اپنے سابق سینئر مشیروں کی تذلیل کی۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ اگر وہ اسرائیل پر حملہ کرتے ہیں تو ہاں ہم وہاں ہوں گے۔
انہوں نے فلسطین کے خلاف صیہونی حکومت کی جنگ کے بارے میں کہا کہ میں کبھی سوچتا تھا کہ دو ریاستی حل کارآمد ہو سکتا ہے لیکن اب میں سمجھتا ہوں کہ یہ بہت مشکل ہوگا۔
تاہم، ٹرمپ کی اسرائیل کے لیے حمایت یقینی نہیں ہے، ٹائم نے لکھا۔ انہوں نے حماس کے خلاف جنگ میں اسرائیل کے اقدامات کو تنقید کا نشانہ بنایا جس نے غزہ میں 30,000 سے زیادہ فلسطینیوں کو ہلاک کیا ہے اور اسے ختم کرنے کا کہا۔
امریکہ کے سابق صدر نے ہاں میں جواب نہیں دیا لیکن ٹائم میگزین کے پوچھے جانے پر اسے مسترد نہیں کیا کہ کیا وہ اسرائیل کو جنگ ختم کرنے پر مجبور کرنے کے لیے امریکی فوجی امداد روکنے پر غور کریں گے۔
اس رپورٹ کے مطابق وہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو پر کڑی تنقید کرتے ہیں جو کبھی ان کے قریبی اتحادی تھے۔