عبداللطیف جمال رشید عراق کے نئے صدر

صدر

سچ خبریں:عراقی پارلیمنٹ کے اراکین نے اس ملک کے صدر کے انتخاب کے لیے ووٹنگ کے دوسرے مرحلے میں بالآخر صدام حسین کی معزولی کے بعد عراق کے صدر بننے والے مرحوم جلال طالبانی کے ہم زلف عبداللطیف رشید کو اس ملک کے نئے صدر کے طور پر منتخب کر لیا۔

عراقی پارلیمنٹ کے اراکین نے اس ملک کے صدر کے انتخاب کے لیے ہونے والی ووٹنگ کے پہلے مرحلے میں کل 277 ووٹوں میں سے عبداللطیف راشد نے 157 اور برہم صالح نے 99 ووٹ حاصل کیے،اس طرح کوئی بھی امیدوار مطلوبہ حد (184 ووٹوں) تک نہیں پہنچا اور دوبارہ انتخابات ہونا طے پائی جس کے بعد عراقی پارلیمنٹ کے اسپیکر حلبوسی نے انتخاب کے لیے ووٹنگ کے دوسرے دور کے آغاز کا اعلان کیا جو 269 نمائندوں کی موجودگی سے شروع ہوا۔

العراقیہ کی رپورٹ کے مطابق نئی نسل نامی دھڑے (الجیل الجدید) نے عراقی صدر کے انتخاب کے لیے ووٹنگ کے دوسرے مرحلے کا بائیکاٹ کیا، تاہم خر کار عبداللطیف رشید 162 ووٹ لے کر عراق کے نئے صدر منتخب ہوئے اور بغداد کے سلام محل میں برہم صالح کی جگہ سنبھالی جبکہ موجودہ صدر برہم صالح نے بھی 99 ووٹ حاصل کیے۔

یاد رہے کہ عراق میں ایک سال قبل 10 اکتوبر 2021 کو پارلیمانی انتخابات ہوئے تھے جن کو ایک سال گزرنے کے باوجود ابھی تک اس ملک میں حکومت نہیں بن سکی جس سے بحران مزید بڑھ گیا جبکہ اس سال عراقی پارلیمنٹ کورم پورا نہ ہونے کی وجہ سے تین بار نئے صدر کا انتخاب کرنے میں ناکام رہی۔

 

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے