سچ خبریں:صہیونی حکومت نے امریکہ سے فوری طور پر 1 بلین ڈالر کی امداد طلب کی تاکہ اس کے ذریعہ آئرن گنبد پیشرفتہ بنایا جاسکے۔
عبرانی میڈیا نے انکشاف کیا کہ صہیونی حکومت غزہ کی جنگ میں حالیہ شکست کے بعد "آئرن گنبد” کے نظام کو پیشرفتہ بنانے کے مقصد سے ہنگامی امداد کے لئے امریکہ سے 1 بلین ڈالر کی امداد طلب کرے گی،آئی ایس این اے کے مطابق عبرانی زبان کے چینل کان نے منگل کی شب خبر دی کہ اسرائیلی وزیر جنگ بنی گانٹز بدھ کو واشنگٹن کے اپنے منصوبہ بند دورے کے دوران امریکہ تک تل ابیب کی یہ درخواست پہنچائیں گے،وہ سیکریٹری برائے دفاع لائیڈ آسٹن اور قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان سے ملاقات کریں گے۔
صیہونی چینل نے نام ظاہر نہ کرتے ہوئے ایک ذریعہ کے حوالے سے بتایا ہے کہ وہ اسرائیلی فوج کے ذریعہ مختصر فاصلے اور قلیل فاصلے تک مار کرنے والے میزائلوں کے خلاف استعمال ہونے والے ٹامرمیزائلوں کی تعداد میں اضافہ کرنے کے سلسلہ میں بھی بات کریں گے،یادرہے کہ اسرائیلی فوج نے غزہ میں 11 روزہ جنگ کے دوران آئرن گنبد نظام میں بڑی تعداد میں انٹرسیپٹر میزائل استعمال کیے، واضح رہے کہ 19 مئی کو غزہ پر حملے کے خاتمے سے دو دن قبل ، گانٹز نے کہا کہ آئرن گنبد نے غزہ سے داغے گئے ایک ہزار راکٹوں کو روکا۔
گلوبز اقتصادی ویب سائٹ کے مطابق ، ہر تیمر میزائل کی قیمت کم سے کم $ 50000 ہے،اس کی تصدیق کرتے ہوئے ریپبلکن سنیٹر لِنڈسی گراہم نے کہا کہ جمعرات کو اسرائیل امریکہ سے فوری طور پر ایک ارب ڈالر کی فوجی امداد کی درخواست کرے گا،یادرہے یہ درخواست امریکی صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ نے اسرائیل کو 735 ملین ڈالر مالیت کے اسلحہ کی فروخت کی منظوری کے صرف دو ہفتوں بعد دی جارہی ہے،انہوں نے دعوی کیا کہ اسرائیل کو امریکی فوجی امداد امریکی عوام کے لئے بہترین سرمایہ کاری ہے!۔
گراہم ، جو مقبوضہ علاقوں کا سفر کرچکے ہیں ، نے کہا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ اسرائیل سے درخواست کی گئی رقم وصول ہوئی ،واضح رہے کہ ریپبلکن سینیٹر اس سے پہلے بھی کہہ چکے ہیں کہ اسرائیل امریکہ کے لیے آنکھ اور کان ہے۔