روسی صدر غریب ممالک کو اناج فراہمی جاری رکھنے کے سلسلہ میں اہم بیان

روس

سچ خبریں: روس کے صدر نے آج اعلان کیا کہ روس اپنے اناج کی فراہمی جاری رکھنے کے لیے تیار ہے لیکن مغرب اس راستے میں رکاوٹیں ڈال رہا ہے۔

اسپوٹنک خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے بحیرہ اسود کے اقدام کے نام سے معروف اناج معاہدے سے متعلق ایک تقریر میں کہا کہ اناج کی تجارت کا جاری رہنا اپنا مطلب کھو چکا ہے۔

روسی صدر نے اس سلسلے میں اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ مغرب نے اناج کے معاہدے کو سیاسی بلیک میلنگ اور اپنی کمپنیوں کو مضبوط کرنے کے لیے استعمال کیا۔

یہ بھی پڑھیں: یوکرین جنگ کے عالمی غذائی تحفظ پر اثرات

انہوں نے کہا کہ مغرب نہ صرف اناج کے معاہدے میں رکاوٹیں ڈال رہا ہے بلکہ روس کی طرف سے غریب ترین ممالک کو اناج اور کیمیائی کھادوں کی مفت منتقلی کو بھی روک رہا ہے،غلے کے معاہدے کی شرائط پر عمل نہ کرنے کی وجہ تکبر ہے۔

ولادیمیر پیوٹن نے مزید کہا کہ یہ روس ہی ہے جو عالمی غذائی تحفظ میں اپنا حصہ ڈالتا ہے اور یہ بیانات کہ یوکرین ممالک کو خوراک فراہم کرتا ہے غلط ہیں، تاہم روس اپنے اناج کی فراہمی جاری رکھنے کے لیے تیار ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ماسکو معاہدے کی طرف واپسی کے امکان پر غور کرے گا بشرطیکہ اس میں شرکت کے تمام اصولوں پر غور کیا جائے اور بغیر کسی استثناء کے ان پر عمل کیا جائے۔

یاد رہے کہ چند گھنٹے قبل روس کی وزارت دفاع نے اناج کے معاہدے (بلیک سی انیشیٹو) کی تکمیل کے حوالے سے ایک بیان جاری کیا جس میں کہا گیا ہے کہ ماسکو کے وقت کے مطابق 20 جولائی جمعرات کو رات 00:00 بجے سے بحیرہ اسود میں یوکرینی بندرگاہوں کی طرف جانے والے تمام بحری جہازوں کو ممکنہ کیریئر کو فوجی کارگو سمجھا جائے گا۔

اس کے نتیجے میں بحیرہ اسود کے بین الاقوامی پانیوں کے شمال مغربی اور جنوب مشرقی سمندری علاقوں کی ایک بڑی تعداد کو جہاز رانی کے لیے خطرناک قرار دیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں:48 ممالک غذائی بحران کے خطرے سے دوچار ہیں:آئی ایم ایف

روس کی وزارت خارجہ نے پہلے اعلان کیا تھا کہ اقوام متحدہ کو اس ملک کی زرعی مصنوعات کی برآمدات کے عمل کو معمول پر لانے کے لیے مداخلت کرنی چاہیے۔

روسی وزارت خارجہ نے اعلان کیا کہ اقوام متحدہ کے پاس اناج کی برآمد کے معاہدے کی معطلی کے بعد روسی زرعی برآمدات کے عمل کو معمول پر لانے کے لیے 90 دن کا وقت ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے