سچ خبریں:لیبیا میں لندن کے سفارت خانے کی جانب سےاس ملک کی قومی اتحاد حکومت کی حمایت میں بیان جاری کرنے کے بعد سوشل میڈیا پر لیبیا کے کچھ صارفین نے ٹویٹر پر “برطانوی سفیر کو لیبیا سے نکال دو” کے عنوان سے برطانوی سفیر کو ملک بدر کرنے کا مطالبہ کیاجو ہیش ٹیگ تیزی سے پھیل گیا۔
رشیا ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق لیبیا میں لندن کے سفارت خانے کی جانب سےاس ملک کی قومی اتحاد حکومت کی حمایت میں بیان جاری کرنے کے کچھ گھنٹے بعد لیبیا کےسوشل میڈیاصارفین نے سوشل میڈیا پر ایک ہیش ٹیگ شروع کیا جس میں لیبیا میں برطانوی سفیر کیرولین ہورنڈل کو ملک بدر کرنے کا مطالبہ کیا گیا، # طرد_السفیرة_البریطانیة_من_لیبی(لیبیا سے برطانوی سفیر کو خارج کریں) ہیش ٹیگ ٹویٹر پر برطانوی سفارت خانے کے بیان کے جواب میں ٹرینڈ بن گیا۔
لیبیا کے صارفین نے ٹویٹر پر برطانوی سفارت خانے کے بیان کو ناقابل قبول خلاف ورزی اور اس ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت قرار دیا،ایک صارف نے اپنےٹویٹ میں لکھا کہ برطانوی سفارت خانے نے انتخابات تک ” دبیبه” حکومت کی حمایت اور اسے تسلیم کرنے کے بارے میں جو بھی کہا ہے اسے نظر انداز کر دینا چاہیے۔
انہوں نےبرطانوی سفارت کے ریمارکس کو لیبیا کے معاملات میں کھلی مداخلت قرار دیا اور کہا کہ برطانیہ ے خلاف لیبیا کے تمام شہروں میں احتجاج ہوناچاہیے، یادرہے کہ طرابلس میں برطانوی سفارت خانے نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر ایک بیان جاری کیا جس میں اس بات پر زور دیا گیا کہ لندن لیبیا کی قومی اتحاد کی حکومت کو انتخابات تک اس ملک کی قیادت کا ذمہ دار ادارہ تسلیم کرتا ہے نیزاس کے متوازی حکومتوں اور اداروں کے قیام کی مخالفت کرتا ہے۔