جرمنی کی بھی فلسطینیوں کی نسل کشی میں شامل ہونے کی کوشش

جرمنی

?️

سچ خبریں: جرمنی غزہ کے خلاف جنگ کے عین وقت تل ابیب کو فوجی ٹینک پہنچانے کی تیاری کر رہا ہے۔

الجزیرہ چینل کی رپورٹ کے مطابق اشپیگل اخبار نے اپنے باخبر ذرائع کے حوالے سے اعلان کیا ہے کہ جرمنی تل ابیب کو ٹینک اور گولہ بارود کی ترسیل پر غور کررہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: غزہ کے خلاف جنگی جرائم میں صیہونیوں کا ساتھ کون کون دیتا ہے؟

اس رپورٹ کے مطابق تل ابیب کو ٹینکوں کی ترسیل کی ابتدائی منظوری جرمنی کی وزارت خارجہ اور وزارت دفاع کے متعلقہ محکموں نے دی ہے۔

اسی دوران جرمنی کے دارالحکومت برلن میں ہزاروں افراد نے سڑکوں پر آکر جرمنی کی جانب سے بین الاقوامی عدالت انصاف میں صیہونی غاصب حکومت کی حمایت کرنے فلسطینیوں کی نسل کشی پر اپنے ملک کے موقف کی مذمت کی۔

غزہ کے شہداء کی یاد میں شمع روشن کرتے ہوئے جرمنوں نے "غزہ میں نسل کشی بند کرو… فاشزم کے خلاف سب مل کر” کے نعرے لگائے۔

اسی وقت جب غزہ میں جنگ جاری ہے، موساد کے ایک سابق عہدیدار نے کہا ہے کہ تل ابیب کا فوجی دباؤ اور غزہ کے خلاف جنگ صرف اسرائیلی قیدیوں کی ہلاکت کا باعث بنے گی۔

موساد تنظیم کے سابق نائب سربراہ ایہود لاوی نے اس بات پر زور دیا کہ غزہ کی پٹی میں صیہونی حکومت کی فوج کا فوجی دباؤ کسی معاہدے پر منتج نہیں ہو گا بلکہ صرف غزہ میں موجود اسرائیلی قیدیوں کی ہلاکت کا سبب بنے گا۔

دوسری جانب اطلاعات کے مطابق قدس فورسز نے غزہ کی پٹی کے قریب واقع سدیروت قصبے اور بعض صہیونی قصبوں کو میزائل حملے کا نشانہ بنایا نیز القسام بٹالین نے غزہ شہر کے التفاح محلے کے مشرق میں قابض اسرائیلی فوج کو مارٹر حملے کا نشانہ بنایا۔

اس کے علاوہ اسرائیلی جنگی طیاروں نے غزہ کی پٹی کے جنوب میں واقع خان یونس کے مغرب میں 4 گھروں پر بمباری کی جس کے دوران 10 فلسطینی شہید اور درجنوں زخمی ہوئے۔

صہیونی ریڈیو اور ٹیلی ویژن تنظیم نے یہ بھی اعلان کیا کہ فوج کے اندازوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ تحریک حماس غزہ کی پٹی سے مقبوضہ علاقوں تک کئی مہینوں تک راکٹ حملے جاری رکھ سکے گی۔

منگل کے روز قابض اسرائیلی حکومت نے مقبوضہ بیت المقدس کی بیت حنینا بستی میں شہید ہونے والے فلسطینی بچی رقیہ احمد ابو دہوک کی میت 9 دن کی حراست کے بعد حوالے کر دی۔

قابض صہیونی فوجیوں نے اس 3 سالہ فلسطینی بچی کو مقبوضہ بیت المقدس میں بیت اکسا چوکی پر گولیاں مار کر شہید کردیا۔

مزید پڑھیں: غزہ کی تباہی دوسری جنگ عظیم میں جرمنی کی تباہی سے زیادہ

مزید برآں القسام بٹالین کے مجاہدین نے غزہ شہر کے التفاح محلے کے مشرق میں واقع جبل الریس کے علاقے میں ایک اسرائیلی فوجی بردار جہاز کو نشانہ بنایا اور اسرائیلی قابض فوج کے ساتھ پوائنٹ بلینک رینج سے جھڑپیں ہوئیں، جس میں متعدد صیہونی فوجی ہلاک اور زخمی ہوئے۔

القسام کے مجاہدین نے اعلان کیا کہ اس علاقے میں اسرائیلی ایمبولینس اور ہیلی کاپٹر ہلاک اور زخمیوں کو منتقل کرنے کے لیے بھیجے گئے ہیں۔

مشہور خبریں۔

ٹرمپ نے جولانی سے کیا کہا؟

?️ 14 مئی 2025سچ خبریں: وائٹ ہاؤس نے ڈونلڈ ٹرمپ، صدر امریکا اور احمد الشرع

پاک-افغان ٹرانزٹ ٹریڈ سے متعلق مذاکرات آج سے شروع ہوں گے

?️ 25 مارچ 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) پاک-افغان ٹرانزٹ ٹریڈ اور دوطرفہ تجارت میں حائل

افغانستان میں امریکہ کی ذلت آمیز شکست مغرب کے لیے عبرت آمیز درس

?️ 26 جون 2023سچ خبریں:سقوطِ کابل اور سائگون کی تصاویر شائع کرکے روسی وزارت خارجہ

نیتن یاہو وزارت جنگ کے بنکر کی گہرائی سے: ہم کئی محاذوں پر لڑ رہے ہیں

?️ 17 ستمبر 2025سچ خبریں: صیہونی حکومت کے وزیراعظم نے یمن پر حملے کے ردعمل

آرمی چیف کی زیر صدارت 245 ویں کور کمانڈرز کانفرنس کا انعقاد

?️ 8 دسمبر 2021راولپنڈی (سچ خبریں) آرمی چیف کی زیر صدارت 245 ویں کور کمانڈرز

اگلی جنگ اسرائیل کے لیے تباہ کن ہوگی: عبرانی میڈیا

?️ 6 فروری 2022سچ خبریں:اسرائیلی سیاسی حکام کے دعووں کے برعکس عبرانی میڈیا کے ایک

جماعت اسلامی کا 16مئی کو ’کسان کش پالیسیوں‘ کیخلاف لاہور میں پر امن احتجاج کا اعلان

?️ 15 مئی 2024لاہور: (سچ خبریں) جماعت اسلامی پاکستان نے حکومت کے گندم سے متعلق

امریکہ کے ایک ہوٹل میں سعودی وفد اور تل ابیب وزیر جنگ کی بیک وقت موجودگی

?️ 20 مئی 2022سچ خبریں: آج جمعہ کو اطلاع ملی کہ سعودی عرب کے نائب

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے