سچ خبریں:صیہونی حکومت کے ذرائع ابلاغ اور تجزیہ کاروں نے لبنان کی حزب اللہ تحریک کے سکریٹری جنرل کے حالیہ بیان کا تجزیہ کرتے ہوئے اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ حزب اللہ تل ابیب کی کمزوریوں کو اچھی طرح جانتی ہے۔
صیہونی حکومت کے ذرائع ابلاغ نے پیر کے روز لبنان میں حزب اللہ کے سکریٹری جنرل سید حسن نصر اللہ کے انتباہات کا تجزیہ کرتے ہوئے اس جملے پر خاص طور پر توجہ دی کہ سمندر یا خشکی پر اسرائیل کا کوئی ایسا ٹھکانہ نہیں جو مزاحمت کے میزائلوں کی رینج میں نہ ہو اور ہمارے میزائل وہاں تک نہ پہنچ سکتے ہوں۔
المیادین چینل کی ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق صہیونی چینل 12 میں عرب امور کے تجزیہ کار شنائیڈر اومیدرور نے سید حسن نصر اللہ کے الفاظ کے بارے میں کہا کہ انہوں نے نہ صرف کاریش گیس فیلڈ پر حملے کی دھمکی دی ہے بلکہ بحیرہ روم میں اسرائیل کے تمام گیس پلیٹ فارمز اس دھمکی میں شامل ہیں جو ایک ہی وقت میں کثیر سطحی خطرہ کی نشاندہی کرتا ہے۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ سید حسن نصر اللہ کا یہ بیان اسرائیل اور لبنان کے درمیان مذاکرات کے پس منظر میں سامنے آیا ہے جو چند ہفتوں سے امریکی ثالث آموس ہاکسٹین کے ساتھ تیز رفتاری سے جاری ہیں، صہیونی چینل کے فلسطینی مسائل کے تجزیہ کار اوہاد حامو نے اس معاملے میں کہا کہ یہ بیان 2006 کے بعد سے سید حسن نصراللہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف اختیار کے جانے والے موقف میں سب سے خطرناک ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ا س وقت ہم اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان سب سے زیادہ حساس دور سے گذر رہے ہیں لہذ ہمیں اس بیان کو ہلکا نہیں لینا چاہیے۔