SachKhabrain
  • تازہ ترین
  • پاکستان
  • کشمیر
  • دنیا
  • آج کے کالمز
  • سائنس اور ٹیکنالوجی
  • انٹرٹینمنٹ
  • ویڈیوز
  • en
کو ئی نتیجہ نہیں
تمام نتائج دیکھیں
  • تازہ ترین
  • پاکستان
  • کشمیر
  • دنیا
  • آج کے کالمز
  • سائنس اور ٹیکنالوجی
  • انٹرٹینمنٹ
  • ویڈیوز
  • en
کو ئی نتیجہ نہیں
تمام نتائج دیکھیں
SachKhabrain
کو ئی نتیجہ نہیں
تمام نتائج دیکھیں
اصلی صفحہ دنیا

ایران کے اسلامی انقلاب نے خطہ کی سیاسی اکائیاں بدل دی ہیں:ترک تجزیہ کار

ترکی کے تجزیہ کار رمضان بورسا نے ایران  کےاسلامی انقلاب کو گذشتہ صدی کا ایک سب سے اہم سماجی اور سیاسی واقعہ قرار دیا اور کہاکہ ایران کے اسلامی انقلاب نے خطے میں بہت سے سیاسی اکائیوں کو تبدیل کردیا ہے۔

فروری 9, 2021
اندر دنیا
اسلامی انقلاب
0
تقسیم
21
آراء
Share on FacebookShare on Twitter

سچ خبریں:ترکی کے تجزیہ کار رمضان بورسا نے ایران کے اسلامی انقلاب کو گذشتہ صدی کا ایک سب سے اہم سماجی اور سیاسی واقعہ قرار دیا اور کہاکہ ایران کے اسلامی انقلاب نے خطے میں بہت سے سیاسی اکائیوں کو تبدیل کردیا ہے۔

آج  ایران  کا اسلامی انقلاب اپنی فتح کی اڑتالیس ویں سالگرہ منا رہا ہے جبکہ مغربی ایشین خطہ اور دنیا مختلف اور حساس حالات میں ہیں  لیکن دہرائے ہوئے منظرناموں کی ایک جیسی خصوصیات کے ساتھ یہ سوال ہمیشہ پیدا ہوتا ہے کہ مغربی ممالک ، جنھوں نے یوروپ ، روس اور امریکہ میں کئی انقلابات کا تجربہ کیا ہے ، انہیں ایران میں انقلاب کے بارے میں کیوں فکر مند رہنا چاہئے؟ بنیادی طور پر ایرانی انقلاب کے بارے میں ایسا کیا ہے جو انہیں پریشان کرتا ہے؟ بلاشبہ اس کا بنیادی جواب اس انقلاب کی خصوصیت ہے جو اسلامی ، نظریاتی اور سرحد وں سے عاری ہونا ہے۔

یہ ایک ایسا انقلاب ہے جو اگرچہ سیاسی اور معاشی نظریات  کا بھی مطالبہ کرتا ہے ،تاہم یہ  اس نظریے پر مبنی ہے کہ اس کا حل خطے اور دنیا کی اقوام کو مغرب اور اسرائیل کے نوآبادیاتی کیمپ سے آزاد کرنا ہے،اسی سلسلہ میں ترکی کے تجزیہ کار رمضان بورسا کا کہنا ہے کہ بیسویں صدی کے سب سے اہم واقعات میں سے ایک کے اسلامی انقلاب  ہے جس نے اس خطے میں بہت سے سیاسی مساوات کو بدل دیا ہے۔

انھوں نے کہا کہ دوسری جنگ عظیم سے پہلے  اس خطے میں برطانیہ اور فرانس دو غالب طاقتیں تھیں، دوسری جنگ عظیم کے بعد ، جیسے ہی سوویت یونین نے مشرق وسطی میں اپنے اثر ورسوخ میں اضافہ کیا ، دونوں ممالک نےاپنی جگہ  ریاستہائے متحدہ کو دے دی، امریکہ کے خطے میں تین مقاصد تھے۔۱۔ صیہونی حکومت کی سلامتی کا قیام۔۲۔ تیل اور توانائی کے دیگر وسائل پر قابو رکھنا۔ ۳۔خطے میں سوویت یونین کے اثر و رسوخ کو کم کرنا دو ایسے واقعات ہوئے جن سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ ایران کے اسلامی انقلاب سے پہلے ہی امریکہ نے خطے میں اپنا اثر و رسوخ بڑھایا تھا، ان واقعات میں سے ایک ، مرکزی خفیہ ایجنسی (سی آئی اے) کے زیر اہتمام اور سرپرستی میں ہونے والی بغاوت کے بعد ایران کے تیل کی صنعت کو قومیانے کے رہنما ، محمد موسادغ کی برطرفی تھی ایک اور واقعہ جس نے خطے میں امریکی اثر و رسوخ بڑھانے میں اہک کردار ادا کیا وہ تھا سوئز بحران اور اس کے نتیجے میںجمال عبد الناصر جو 1952 میں بغاوت کے ذریعے مصر میں برسر اقتدار آئے ، نے مغرب اور اسرائیل کے خلاف ایک مؤقف اپنایا،عبد الناصر کے ذریعہ اسرائیل سے لڑنے کے لئے مشرق سے اسلحہ کی خریداری سے مغرب کو غم و غصہ آیا، عبد الناصر ، جس نے مصر کی ترقی کے لئے آسوان ڈیم بنانے کی کوشش کی ، نے امریکہ اور برطانیہ سے مدد کی درخواست کی لیکن  امریکہ اور برطانیہ نے بھی مشرقی بلاک سے اسلحہ خریدنے اور اسرائیل کی سلامتی کو خطرہ بنانے کے بہانے مصر کی مالی درخواست کو مسترد کردیا۔

 اس صورتحال میں ، عبدالناصر نے سویز نہر کو قومی بنادیا، سویز نہر کو قومی بنائے جانے کے بعد فرانس اور برطانیہ نے مصر پر حملہ کیا لیکن ریاستہائے متحدہ اور سوویت یونین نے مشترکہ پوزیشن اختیار کر کے حملے پر غیر متوقع رد عمل کا اظہار کیا، اس طرح  برطانیہ اور فرانس مصر سے اپنی فوجیں واپس بلانے پر مجبور ہوگئے  اور امریکہ خطے میں مغرب کی واحد نمائندہ طاقت بنی رہی،ایسی فضا میں  ایران کا اسلامی انقلاب برپا ہوا اور ایران کی خارجہ پالیسی کا نقطہ نظر مکمل طور پر بدل گیا، اسلامی انقلاب ایران ، جو گزشتہ صدی کے سب سے اہم سماجی اور سیاسی واقعات میں سے ایک ہے ، نے اس خطے کے بارے میں امریکی نقطہ نظر کو زیر کیا ہے، اس کے علاوہ ، اس نے خطے میں اسلامی تحریکوں کے قیام میں بھی بہت تعاون کیا ہے،نیز  اسلامی انقلاب کے سب سے اہم اثرات میں سے ایک خطے میں مزاحمتی محاذ کی تشکیل ہے۔

 اس کے علاوہ ، اسلامی انقلاب کے ذریعے متعارف کرائے گئے "انصاف ، آزادی ، اور عوام پر مبنی اسلامی حکومت” کی گفتگو اسلامی انقلاب کے ساتھ ہی ایران نے "اسرائیل کو ختم کرنے اور ایک آزاد فلسطین بنانے” کی پالیسی پر عمل پیرا ہے ،اس نے اس سلسلے میں فلسطینی مزاحمت کی مالی ، عسکری اور سیاسی طور پر حمایت کی ہے، آج  حماس اور دیگر مزاحمتی گروپوں کے بیانات فلسطینی مقصد کے لئے ایران کی حمایت کا واضح ثبوت ہیں، حماس کے پولیٹیکل بیورو کے سربراہ ، اسماعیل ہنیہ اور اس تحریک میں شامل دیگر اہم شخصیات نے ہمیشہ اس بات کی نشاندہی کی ہے کہ فلسطینی کاز کے لئے ایران کی حمایت ان کی جدوجہد میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔

Short Link
Copied
ٹیگز: analystchangedIranRevolutionTurkishامریکہانقلابایرانسیاستفلسطین

متعلقہ پوسٹس

فلسطین
دنیا

فلسطین کی آزادی قریب ہے

مارچ 25, 2023
ایران
دنیا

ایران کے خلاف پابندیوں کا اس ملک کی سیاست پر کوئی اثر نہیں

مارچ 25, 2023
چین
دنیا

امریکہ اپنا اشتعال انگیز رویہ بند کرے:چین

مارچ 25, 2023

یورپ کا فلسطینیوں کا مصنوعی دفاع

یورپ
مارچ 25, 2023
0

سچ خبریں:صیہونی حکومت کی انتہائی دائیں بازو کی تحریک کے رہنما Bezalel Smotrich نے حال ہی میں  اعلان کیا کہ...

مزید پڑھیں

فلسطین کی آزادی قریب ہے

فلسطین
مارچ 25, 2023
0

سچ خبریں:عربی بولنے والے ایک کارکن نے ٹویٹر پر لکھا کہ رمضان کا پورا مہینہ اچھا اور برکت والا ہے۔...

مزید پڑھیں

وزیر اعظم حکام کو عام انتخابات کیلئے الیکشن کمیشن کی معاونت کی ہدایت کریں، صدر مملکت کا خط

وزیر اعظم حکام کو عام انتخابات کیلئے الیکشن کمیشن کی معاونت کی ہدایت کریں، صدر مملکت کا خط
مارچ 25, 2023
0

اسلام آباد:(سچ خبریں) صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے وزیر اعظم شہباز شریف کو بذریعہ خط کہا ہے کہ وہ...

مزید پڑھیں

زرمبادلہ کے ذخائر28 کروڑ ڈالر اضافے کے بعد 10 ارب ڈالرسے متجاوز

زرمبادلہ کے ذخائر28 کروڑ ڈالر اضافے کے بعد 10 ارب ڈالرسے متجاوز
مارچ 25, 2023
0

اسلام آباد:(سچ خبریں) پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر28 کروڑ ڈالر اضافے کے بعد 10 ارب ڈالر کی سطح سے تجاوز...

مزید پڑھیں
SachKhabrain

  • تازہ ترین
  • پاکستان
  • کشمیر
  • دنیا
  • آج کے کالمز
  • سائنس اور ٹیکنالوجی
  • انٹرٹینمنٹ
  • ویڈیوز
  • en

Follow Us

کو ئی نتیجہ نہیں
تمام نتائج دیکھیں
  • Contact
  • Home
  • Home
  • Home 2
  • Home 3

Are you sure want to unlock this post?
Unlock left : 0
Are you sure want to cancel subscription?