سچ خبریں:ایک مغربی ویب سائٹ نے اپنی ایک رپورٹ میں افغانستان میں جنگ کے دوران امریکی فوج کی جانب سے اپنی خواتین فوجیوں کے ساتھ ہونے والی غیر اخلاقی زیادتیوں کو بے نقاب کیا ہے۔
nformed Comment ویب سائٹ نے اپنی ایک رپورٹ میں، افغانستان میں جنگ کے دوران امریکی فوج کی طرف سے خواتین فوجیوں کے غیر اخلاقی استحصال کی نشاندہی کی، رپورٹ میں افغانستان میں 20 سالہ طویل جنگ کے دوران امریکی فوج نے خفیہ جنگی مشنوں میں خواتین کو جس طرح استعمال کیا اس کا جائزہ لیا گیا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2011 میں امریکی فوج نے خواتین پر مشتمل یونٹوں کو بڑے پیمانے پر تربیت دی تاکہ انہیں مردوں کے شانہ بشانہ جنگی مشنوں میں استعمال کیا جا سکے،یہ مسئلہ ایسی صورت حال میں پیش آیا جب اس وقت جنگی مشنوں میں خواتین کا براہ راست استعمال ممنوع تھا۔
رپورٹ کے مطابق امریکی فوج نے اپنی تربیت میں خواتین سے کہا کہ وہ اپنی نسوانی خصوصیات کو استعمال کرتے ہوئے افغان مردوں کو مائل کرنے کے ان سے انٹیلی جنس اور فیصلہ کن ڈیٹا اکٹھا کریں۔
واضح رہے کہ اگرچہ امریکی فوج کی لڑاکا اور آپریشنل یونٹس کی طرف خواتین کو راغب کرنے کے لیے صنف کے معاملے کو ایک منفی عنصر سمجھا جاتا تھا، لیکن افغانستان کی جنگ میں اپنے فوجی اہداف کو آگے بڑھانے کے لیے اس تصور کو تبدیل کر دیا اور خواتین کو امریکی فوج کا آلہ کار قرار دیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق امریکی فوجی کمانڈروں نے محسوس کیا کہ خواتین فوجی آپریشنز میں مرد فوجیوں کے مقابلے میں زیادہ مفید اور گہری معلومات تک رسائی حاصل کر سکتی ہیں لہذا ان کی خدمات حاصل کی گئیں جہاں امریکی فوج کی خواتین فوجیوں نے پوشیدہ طور پر اور رائے عامہ کی نظروں سے دور رہ کر انٹیلی جنس معلومات جمع کرنے اور امریکی اسپیشل فورسز کے حملوں کے متاثرین کو پرسکون کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔