سچ خبریں: روس کے صدر نے اس ملک کی قومی سلامتی کونسل کے اجلاس میں مغربی میڈیا اور حکام کی رپورٹوں کے برعکس اس بات پر زور دیا کہ ماسکو کا خلا میں جوہری ہتھیاروں کی تعیناتی کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔
رشیا ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے اعلان کیا ہے کہ ماسکو کا خلا میں جوہری ہتھیاروں کی تنصیب کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں: روس کے خلاف نئی مغربی پابندیوں پر ماسکو کا ردعمل
انھوں نے روس کی جانب سے خلا میں جوہری ہتھیاروں کی تعیناتی کے فیصلے کے بارے میں مغربی میڈیا کی رپورٹس کو جعلی قرار دیا اور اس ملک کی قومی سلامتی کونسل کے اجلاس میں اس بات پر زور دیا کہ ماسکو کا اس حوالے سے کوئی منصوبہ نہیں ہے۔
پیوٹن نے حال ہی میں اس بات کی بھی تصدیق کی تھی کہ ماسکو نے ہمیشہ خلا میں جوہری ہتھیاروں کی تعیناتی کی مخالفت کی ہے اور اس میدان میں تمام موجودہ معاہدوں کی تعمیل کا مطالبہ کیا ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ یہ سوال اس ہنگامہ سے متعلق ہے جو حال ہی میں امریکہ سمیت مغرب میں ایٹمی ہتھیاروں کی تعیناتی کے حوالے سے اٹھا ہے اور ہمارا موقف واضح اور غیر مبہم ہے،ہم ہمیشہ سے خلا میں ایٹمی ہتھیاروں کی تعیناتی کے خلاف رہے ہیں اور اب بھی ہیں۔
روسی صدر نے کہا کہ امریکہ بیک وقت روس کی شکست اور اسٹریٹجک استحکام کی بات نہیں کر سکتا۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ اور مغرب ایک طرف روس کی اسٹریٹجک شکست چاہتے ہیں اور دوسری طرف یہ دعویٰ کرتے ہیں کہ وہ ہم سے اسٹریٹجک استحکام کے میدان میں مذاکرات کے لئے تیار اور آمادہ ہیں اور ان کا خیال ہے کہ دو مسائل غیر متعلق ہیں، یہ ممکن نہیں ہو گا۔
اگر وہ ہماری تزویراتی ناکامی کے خواہاں ہیں تو ہمیں آزادانہ طور پر سوچنا ہوگا کہ ہمارے ملک کے لیے اسٹریٹجک استحکام کا کیا مطلب ہے۔
مزید پڑھیں: مغربی ممالک روس کے ساتھ فوجی تصادم کے خواہاں نہیں
انہوں نے زور دے کر کہا کہ روس کسی بھی چیز کو مسترد نہیں کرتا، لیکن ہمیں یہ جاننا چاہیے کہ وہ کیا چاہتے ہیں، روسی صدر نے کہا کہ وہ یکطرفہ فوائد حاصل کرنا چاہتے ہیں جبکہ ایسا نہیں ہوتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق روس کے وزیر دفاع سرگئی شوئیگو نے بھی پیوٹن کے ساتھ ملاقات میں کہا کہ خلا میں جوہری ہتھیاروں کی تعیناتی کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔