سچ خبریں: لبنان کے وزیر خارجہ نے اعلان کیا کہ اگرچہ لبنان اپنی سرحدوں پر امن چاہتا ہے لیکن اگر ہم پر جنگ مسلط کی گئی تو وہ جنگ کے لیے تیار ہیں۔
الجزیرہ نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق لبنان کے وزیر خارجہ عبداللہ بوحبیب نے اپنے ایک خطاب میں اعلان کیا ہے کہ لبنانی حکومت حزب اللہ کے ساتھ مشاورت کررہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: لبنان کی صیہونی حکومت کے خلاف کاروائی
بوحبیب نے تاکید کی کہ بین الاقوامی ایلچی نے ہمیں اسرائیل کی دھمکی سے آگاہ کیا ہے،ہمارا جواب ہے کہ اسرائیل کو ہماری زمینوں سے دستبردار ہونا چاہیے۔
لبنان کے وزیر خارجہ نے اعلان کیا کہ لبنان کی سرزمین پر صیہونی حکومت کے کسی بھی حملے کو آسانی سے قبول نہیں کیا جائے گا اور یہ علاقائی جنگ کا باعث بنے گا۔
انہوں نے جنگ کے لیے لبنان کی تیاری کا ذکر کرتے ہوئے مزید کہا کہ ہم اپنی سرحدوں پر امن چاہتے ہیں لیکن اگر جنگ مسلط کی جاتی ہے تو ہم اس کے لیے بھی تیار ہیں۔
بوحبیب نے اس بات پر زور دیا کہ صیہونی حکومت کے لیے جو چیز اہم ہے وہ مقبوضہ علاقوں کے شمال میں آباد کاروں کی واپسی ہے، انہوں نے یہ بھی کہا کہ لبنان صیہونی حکومت کے ساتھ سرحدی مسائل کا مکمل حل چاہتا ہے۔
مزید پڑھیں: لبنان حزب اللہ کے خلاف اسرائیل کے مطالبات کو کبھی تسلیم نہیں کرے گا
لبنان کے وزیر خارجہ نے کہا کہ فرانس نے نئی تجاویز پیش کی ہیں، ہم ان پر غور کر رہے ہیں ، اگلے ہفتے جواب دیں گے۔
بوحبیب نے اس بات پر زور دیا کہ حزب اللہ اور یمن کی انصار اللہ تحریک نے اعلان کیا ہے کہ اگر غزہ پر صیہونی حکومت کے حملے بند ہو جائیں تو وہ بھی اپنے حملے بند کر دیں گے۔