?️
سچ خبریں:پاکستان میں ترقی اور مواصلات کے تحقیقی ادارے کے سربراہ نے خطے اور عالمی مسائل میں مغرب اور امریکہ کی پالیسیوں کو منافقانہ قرار دیا دیتے ہوئے کہا مغرب کی تخریبی روش کے برعکس چین کے کردار کے ساتھ اسلامی جمہوریہ ایران اور سعودی عرب کے درمیان معاہدہ عالمی نظام کو بدلنے کی سمت میں ایک اقدام ہے۔
پاکستانی اخبار ڈیلی ٹائمز میں شائع ہونے والے ترقی اور مواصلات کے تحقیقی ادارے کے سربراہ منیر احمد نے اپنے ایک کالم میں بیجنگ میں تہران اور ریاض کے درمیان تعلقات کو معمول پر لانے اور ایک دوسرے کے درمیان سفارتی تعطل کے خاتمے کے معاہدے کو نئے عالمی نظام کے لیے ایک مثبت تبدیلی سے تعبیر کیا۔
اس محقق نے یوکرین کی جنگ کا حوالہ دیتے ہوئے یورپ اور امریکہ کی پالیسیوں کو منافقانہ اور جارحانہ قرار دیا جس کے ترقی پذیر ممالک اور خطے کی اقوام پر تباہ کن اثرات مرتب ہو رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ امن ثالثی میں ایک اور مثبت کردار کے لیے دنیا چین کی تعریف کرتی ہے،اس بار چین نے ایران اور سعودی عرب کے درمیان سفارتی تعلقات کی بحالی میں کلیدی کردار ادا کیا۔
منیر احمد نے یہ سوال اٹھاتے ہوئے کہ ریاض کو اس سے کیا فائدہ ہوگا اور کیا بیجنگ کی موجودگی تہران کو تنہا کرنے کے مغربی منصوبے کو ناکام بنا دے گی، مزید کہا کہ چین کی ثالثی سے ان دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات کی بحالی یقیناً ایک قدم آگے کی طرف ہے، اب یہ دیکھنا ہے کہ اس صورتحال کا جغرافیائی سیاسی منظرناموں پر کیا اثر پڑے گا، خاص طور پر مشرق وسطیٰ میں،تاہم جیو پولیٹیکل مبصرین کو خطے اور عالمی سطح پر ہونے والی تبدیلیوں کو دیکھنے کے لیے کچھ وقت انتظار کرنا پڑے گا۔
انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے امریکہ کی قیادت میں مغرب نے ابھی تک اپنی ماضی کی غلطیوں سے سبق نہیں سیکھا ہے اور وہ دوسرے ممالک کے خلاف پراکسی جنگوں اور خطے میں مسابقت کے خطرناک نتائج کو نہیں سمجھتا ہے، ایسے میں ایران اور سعودی عرب کے درمیان معاہدہ ایک مثبت جیو پولیٹیکل اقدام ہے جو عالمی نظام کو بدلنے میں اہم کردار ادا کرے گا۔
پاکستانی انسٹی ٹیوٹ آف ڈویلپمنٹ اینڈ کمیونیکیشن کے سربراہ نے کہا کہ چین اور امریکہ دو سرکردہ اداکار ہیں جو دنیا کے لیے بہت مختلف نقطہ نظر رکھتے ہیں، مواصلات اور تعاون کے ذریعے امن اور خوشحالی وہ چیز ہے جس کی چین گزشتہ ایک دہائی سے کوشش کر رہا ہے،یہ چین کے لیے اہم اقتصادی ترقی ، باہمی طور پر فائدہ مند دوطرفہ ، کثیر جہتی تعاون اور متعلقہ فورمز کو مضبوط بنانے کے بعد ہی ممکن ہوا نیز علاقائی اسمبلیوں جیسے شنگھائی تعاون تنظیم ، اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی، سلامتی کونسل اور اقوام متحدہ کی دیگر اسمبلیوں اور اداروں میں اس کا مثبت اور جامع کردار نمایاں رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ چین نے خطے میں کشیدگی کے نتائج سے سبق سیکھا ہے لہذا یہ جیت کے نقطہ نظر کے ساتھ اپنے عالمی اقتصادی ترقی کے ایجنڈے کی پیروی کرتا ہے،انہوں نے مزید کہا کہ یوکرین کے واقعات امریکہ کی دوغلی اور منافقانہ پالیسیوں کو ظاہر کرتے ہیں، واشنگٹن بین الاقوامی میدان میں منافقانہ پالیسیوں پر عمل پیرا ہے، تاہم مغرب اور نیٹو کو اپنی نوآبادیاتی روش ترک کرنی چاہیے اور اپنی معیشت اور معاش کو کے ساتھ ساتھ دوسرے ممالک کے مفادات کو نقصان پہنچانے کے بجائے دوسرے ممالک کے ساتھ تعاون کریں اور عالمی اور علاقائی استحکام کو ایجنڈے میں شامل کریں۔
مشہور خبریں۔
مقبوضہ کشمیر میں روزانہ کتنی خواتین لاپتہ ہوتی ہیں؟
?️ 29 جولائی 2023سچ خبریں: بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں کشمیر میں 2019
جولائی
کیا نیٹو کے تمام اقدامات کا مقصد روس کے ساتھ تنازعہ ہے؟
?️ 13 جون 2024سچ خبریں: روس کے نائب وزیر خارجہ الیگزینڈر گروشکو نے کہا کہ
جون
پورے ملک میں انتخابات ایک ساتھ کرانے کی درخواست پر سماعت شروع
?️ 19 اپریل 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) سپریم کورٹ میں وزارت دفاع کی جانب سے ملک
اپریل
کیا غزہ معاہدہ ناکام ہونے کی صورت میں جنگ دوبارہ شروع ہوگی ؟
?️ 1 فروری 2025سچ خبریں: جنگ بندی معاہدے کے خاتمے اور اس کے دوسرے مرحلے
فروری
پاکستان نےبھارتی وزیر کا اشتعال انگیز بیان مسترد کردیا
?️ 2 فروری 2022اسلام آباد (سچ خبریں)پاکستان نے آزاد جموں و کشمیر پر بھارتی وزیر
فروری
جے یو آئی (شیرانی) باضابطہ طور پر پی ٹی آئی کی زیر قیادت اپوزیشن اتحاد کا حصہ بن گیا
?️ 6 جون 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) جمعیت علمائے اسلام کے شیرانی گروپ نے پاکستان
جون
اسرائیل خطرناک سیاسی اور سفارتی تنہائی کے قریب:صہیونی میڈیا
?️ 10 ستمبر 2025اسرائیل خطرناک سیاسی اور سفارتی تنہائی کے قریب الجزیرہ کے مطابق صہیونی
ستمبر
امریکہ اور صیہونیوں کی مشترکہ سائبر مشقیں
?️ 14 دسمبر 2021سچ خبریں:اسرائیلی حکومت کے سائبر دفاعی یونٹس اور امریکی حکومت جلد ہی
دسمبر