سچ خبریں:امریکہ کے سابق سینئر افسر اسکاٹ بنیٹ نے ایران کی حکومت میں آمرانہ طرز عمل کے وجود کے دعووں کو مسترد کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ اس ملک کے عوام اپنے لیڈر سے بے پناہ محبت کرتے ہیں۔
ویب پروگرام اونومک ایج کو انٹرویو دیتے ہوئے بنیٹ کا کہنا ہے کہ روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن امن کے نوبل انعام کے مستحق ہیں کیونکہ ماسکو نے یوکرین کے ساتھ اس انتہائی خطرے والی جنگ میں امریکہ کی دشمنی کو برداشت کیا ہے۔
انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ مغرب نے ماسکو کے خلاف ایک دیوانہ وار پراکسی جنگ شروع کر رکھی ہے لیکن ان کی رائے میں آخر کار روسی فوج کی طاقت یوکرین اور یورپی حکومتوں کو ضرور شکست دے گی۔
بینیٹ کا یہ بھی خیال ہے کہ یوکرین کی حمایت کی وجہ سے یورپ کے لوگوں سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ اپنی حکومتوں کا تختہ الٹ دیں گے اور ان کی تذلیل کریں گے اور مزید زور دیا کہ یہ پراکسی جنگ یورپیوں کو ہلاک کر دے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ میں حکام اور طاقت کے حلقے ایران، روس اور چین کے ساتھ بیک وقت جنگ چھیڑنے میں مصروف ہیں تاکہ ان کے غلط فیصلوں کے پیچھے تمام امریکیوں کی حمایت حاصل ہو۔
بنیٹ کے مطابق واشنگٹن اپنی جنگوں کا جواز پیش کرنے کے لیے جھوٹ کا سہارا لیتا ہے جو اسے دشمن سمجھتا ہے۔ انہوں نے ایران کے بارے میں عراق کی غلطی کو دہرانے کے خلاف بھی خبردار کیا اور اس سلسلے میں انہوں نے 2018 میں اپنے دورہ ایران کے دوران اپنے کچھ ابتدائی نتائج کا ذکر کیا اور اس بات پر زور دیا کہ ایران کے لوگ کتنے پڑھے لکھے مذہبی اور ٹھنڈے دماغ کے مالک ہیں۔