سچ خبریں: ٹی آر ٹی عربی چینل نے بدھ کی رات خبر دی کہ صیہونی حکومت کے نمائندے کی تقریر کے دوران متعدد غیر ملکی سفارت کار غزہ میں اس حکومت کے ہاتھوں کی جانے والی نسل کشی پر احتجاج کرتے ہوئے سلامتی کونسل کے اجلاس سے باہر نکل گئے۔
خبررساں ذرائع نے رپورٹ کیا ہے کہ اقوام متحدہ میں صیہونی حکومت کے سفیر کے خطاب کے دوران کئی غیر ملکی سفارت کاروں نے غزہ میں اسحکومت کی نسل کشی پر احتجاج کرتے ہوئے سلامتی کونسل کے ہال سے باہر نکل گئے۔
یہ بھی پڑھیں: صیہونی حکومت کے خلاف بیروت کی سلامتی کونسل میں شکایت
اس رپورٹ کی بنیاد پر TRT عربی نیوز سائٹ نے اپنی ایک رپورٹ میں اعلان کیا ہے کہ جب اقوام متحدہ میں صیہونی حکومت کے سفیر گیلاد اردان نے اپنی تقریر شروع کی تو بہت سے غیر ملکی سفارت کار غزہ میں اس حکومت کے جرائم پر احتجاج کرتے ہوئے سلامتی کونسل کے اجلاس ہال سے باہر نکل گئے۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان اور بعض دیگر ممالک کے وزرائے خارجہ کے علاوہ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس کی موجودگی میں منعقد ہوا جس میں مشرق وسطیٰ اور فلسطین کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔
صیہونی حکومت اس وقت غزہ کی پٹی کے خلاف جنگ کی وجہ سے بین الاقوامی دباؤ اور اندرونی بحران کا شکار ہے،غزہ میں نسل کشی پر تل ابیب کے خلاف شکایت کا مقدمہ عالمی عدالت انصاف میں دائر کیا گیا ہے اور کئی ممالک نے اس جنگ کو روکنے کا کہا ہے نیز دنیا کے مختلف خطوں میں اسرائیلی حکومت کے جرائم کی مذمت میں مظاہرے بھی ہو رہے ہیں۔
مزید پڑھیں: ہزاروں پاکستانیوں کا غزہ میں نسل کشی کے خلاف مظاہرہ
اندرونی سطح پر صیہونی حکومت کے عسکری اور سیاسی رہنماؤں کے درمیان جنگ کے انتظام کے طریقہ کار کے حوالے سے شدید اختلافات پیدا ہو گئے ہیں اور اس حکومت کے رہنما صیہونی قیدیوں کے خاندانوں کے دباؤ میں ہیں، جن میں سے بعض کو غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوج کے حملے قتل کر دیا گیا ہے۔