سچ خبریں: اردن کی وزارت خارجہ کے ترجمان ہیثم ابو الفل نے صیہونی حکومت کی طرف سے مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں 3,557 نئے ہاؤسنگ یونٹس تعمیر کرنے کے معاہدے کی مذمت کی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ کارروائی بین الاقوامی قانون بالخصوص سلامتی کونسل کی قراردادوں بشمول نمبر 2334 کی صریح خلاف ورزی ہے۔
ابو الفل نے یہ بھی واضح کیا کہ شہری منصوبہ بندی کی پالیسی، غیر قانونی بستیوں کی تعمیر اور آباد کاری کے علاوہ فلسطینی اراضی کو ضبط کرنے اور اس کے نتیجے میں فلسطینیوں کی نقل مکانی، ایک غیر قانونی پالیسی ہے، جسے مسترد اور قابل مذمت ہے۔
اردنی وزارت خارجہ کے ترجمان نے نتیجہ اخذ کیا یہ یکطرفہ کارروائی بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی ہے، امن کو درہم برہم کرتی ہے اور دو ریاستی حل پر مبنی جامع اور منصفانہ امن کے مواقع کو تباہ کرتی ہے۔
بدھ کے روز صیہونی میڈیا نے رپورٹ کیا کہ یروشلم میں صیہونی حکومت کی داخلی ڈیزائن اور تعمیراتی کمیٹی نے پانچ نئے شہری ترقیاتی منصوبوں کی منظوری دی ہے جس کے مطابق یروشلم میں 3,557 مکانات تعمیر کیے جائیں گے۔
اس سے قبل مزاحمتی گروہوں نے صیہونی حکومت کو یروشلم کو یہودیانے اور اس شہر میں بستیوں کو بڑھانے کی پالیسی کو تیز کرنے کے خلاف خبردار کیا تھا۔
مقبوضہ علاقوں بالخصوص یروشلم شہر میں بستیوں کی توسیع کا سلسلہ جاری ہے جب کہ عالمی برادری تل ابیب کے اس غیر قانونی اقدام کے سامنے خاموشی اختیار کیے ہوئے ہے۔