سچ خبریں:فلسطین کی اسلامی تحریک جہاد اسلامی نے فلسطین کے تئیں بعض عرب حکمرانوں کے رویے کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ صیہونیوں کو خوش کرنے کے لیے کچھ عرب فلسطین کا نام تک سننا گوارہ نہیں کرتے۔
المیادین چینل کی رپورٹ کے مطابق جہاد اسلامی تحریک کے رہنما زیاد النَخالہ نے معركۃُ وحدۃِ السَّاحات کے عنوان سے منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جہاد اسلامی اور حماس پرچم مقاومت تلے متحد و متفق ہیں، ہم سرتسلیم خم نہيں کرتے، سازباز نہیں کرتے، ہمارے پرچم لہراتے رہیں گے۔
انہوں نے کہا کہ معلوم نہیں کہ ہمیں کتنے نوجوانوں کے خون کا نذرانہ پیش کرنا پڑے گا کہ دشمن ہم سے راضی ہوجائے، افسوس کا مقام ہے کہ ہمارے عرب برادر ممالک مسجد الاقصی، قدس شریف اور مغربی کنارے میں صہیونی دشمن کی جارحیتوں، ظلم و ستم اور قتل و غارت کو نظرانداز کرتے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ ہم جب فلسطینی قوم کا دفاع کر رہے ہوتے ہیں تو بعض اخباری چینل جہاد اسلامی سمیت مزاحمتی محاذ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہیں، وہ اس حقیقت کو نظرانداز کرتے ہیں کہ جس طرح کہ مغرب کے حمایت یافتہ صہیونی غاصبوں نے غزہ کو ایک وسیع اور کھلے قیدخانے میں بدل دیا ہے، اسی طرح انھوں نے دریائے اردن کے مغربی کنارے کو بھی ایک بڑی یہودی نوآبادی میں تبدیل کیا ہے، جہاں وہ ہر روز قتل اور دہشت گردی میں مصروف رہتے ہیں، اور عرب حکمران جعلی اسرائیلی ریاست کی خوشامد کی خاطر غزہ اور مغربی پٹی کی صورت حال سے چشم پوشی کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ تاہم ہم حماس، جہاد اسلامی اور متحدہ فلسطینی مقاومت کی حیثیت سے اپنی سرزمین، اور اس سرزمین میں اپنے حقوق اور مقدسات کا دفاع کررہے ہیں چنانچہ ان لوگوں کی بات نہیں سنتے اور نہیں مانتے جو ہمارے عوام کے غلام اور اجرتی بن کر زندگی کو ترجیح دیتے ہیں۔
ہم ایک بڑی جیل میں بند ہیں جہاں قاتل اور کوتوال ایک ہی ہے، چنانچہ مقاومت بھی ایک ہی اور ہمارے عوام بھی ایک ہی ہیں کیونکہ ہمارا دشمن بھی ایک ہی ہے، جہاد اسلامی اور حماس پرچم اسلام کے سائے میں متحد ہیں۔