🗓️
سچ خبریں:ایران اور امریکہ کے درمیان پائیدار جوہری معاہدے کی راہ میں تین اہم رکاوٹیں حائل ہیں: عدم اعتماد، امریکہ کی بالادستی پسندی اور اندرونی سیاسی تقسیم۔
ایران اور امریکہ کے درمیان عمان کی ثالثی میں جاری تیسرے دور کی بالواسطہ مذاکرات کے دوران، تجزیہ کاروں نے انکشاف کیا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان پائیدار جوہری معاہدہ اب بھی تین بڑی رکاوٹوں کی وجہ سے ممکن نہیں ہو پا رہا۔
1. مذاکرات کا اصل مقصد؛ مسئلہ کا حل نہیں، ایران کو کمزور کرنا
رپورٹ کے مطابق، امریکہ کی اصل حکمت عملی ایران کے ساتھ مسئلہ حل کرنا نہیں بلکہ مذاکرات کو ایران کو کمزور کرنے کا ذریعہ بنانا ہے۔
ماضی میں بھی امریکہ نے ایران کے ساتھ مذاکرات کو دباؤ ڈالنے کے آلے کے طور پر استعمال کیا ہے، کیونکہ میدان جنگ میں ناکامی کے بعد وہ سفارت کاری کے پردے میں ایران کو نقصان پہنچانا چاہتا ہے۔
مثال:
– گزشتہ معاہدہ کے تحت ایران نے تمام ذمہ داریاں پوری کیں (جیسا کہ IAEA اور اوباما حکومت نے تسلیم کیا)،
– لیکن ڈونلڈ ٹرمپ نے 2018 میں معاہدہ ختم کر کے نئی اقتصادی پابندیاں عائد کر دیں۔
– یہ رویہ امریکی عدم حسن نیت کا ثبوت ہے، اور کسی بھی مستقبل کے معاہدے کو غیر مستحکم بنا سکتا ہے۔
2. امریکہ کی بالادستی پسندی اور ڈکٹیشن کا رویہ
امریکہ اپنے آپ کو ایک سپر پاور سمجھتا ہے اور توقع رکھتا ہے کہ ایران اس کی ہر شرط مانے اور قومی مفادات پر سمجھوتہ کرے۔
امریکہ کی نظر میں معاہدہ کا مطلب ایران کی تسلیم پذیری ہے، نہ کہ باہمی احترام اور مفادات کا تحفظ۔
– برجام پر بے بنیاد الزامات اور سیاسی پروپیگنڈہ اسی ذہنیت کا مظہر ہے۔
3. امریکی حکومت کا داخلی تضاد اور معاہدوں کی عدم ضمانت
– امریکی حکومتوں کی عدم یکجہتی ایک اہم مسئلہ ہے۔
– ٹرمپ نے اوباما کے دور کا معاہدہ توڑ دیا، اور مستقبل میں کوئی نیا صدر بھی ایسا ہی کر سکتا ہے۔
– ایران ایک ملک سے نہیں، بلکہ پورے امریکی حکومتی نظام سے معاہدہ کرنا چاہتا ہے — اس کے لیے معتبر ضمانتیں ناگزیر ہیں۔
اہم نقطہ:
– ایران کی نظر میں امریکہ کی داخلی سیاست ایران کا مسئلہ نہیں،
– لیکن امریکہ یہ توقع کرتا ہے کہ ایران اس حقیقت کو نظر انداز کرے۔
نتیجہ: ضمانتوں کا مطالبہ، ایک اہم سفارتی نکتہ
مزید پڑھیں:امریکہ نے ایران سے کیا مطالبہ کیا ہے؟
ایرانی سفارتکاروں کے لیے سب سے اہم سوال یہی ہے کہ کیا امریکہ پائیدار ضمانتیں دے سکتا ہے؟
جبکہ امریکی حکومت اس مطالبے سے بچنے کی راہیں تلاش کر رہی ہے، جو مستقبل میں کسی بھی معاہدے کی کامیابی کے لیے بنیادی رکاوٹ بن سکتا ہے۔
Short Link
Copied
مشہور خبریں۔
صیہونیوں کے خاتمے تک مزاحمت جاری رہے گی:حماس
🗓️ 24 جولائی 2022سچ خبریں:تحریک حماس کے ترجمان نے نابلس پر صیہونی فوج کے حملے
جولائی
عمران خان کا لاہور کے دورے کا فیصلہ
🗓️ 19 جولائی 2022اسلام آباد: (سچ خبریں) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین سابق وزیراعظم عمران خان نے وزیراعلیٰ پنجاب کے الیکشن کیلئے لاہور کے
جولائی
حکومت نے پی آئی اے کی نجکاری کا عمل دوبارہ شروع کردیا، پیشکشیں طلب
🗓️ 24 اپریل 2025اسلام آباد: (سچ خبریں) وفاقی حکومت نے قومی ایئر لائن ( پی
اپریل
حماس نے دیا ٹرمپ کو کرارا جواب
🗓️ 7 فروری 2025سچ خبریں: حماس کے ترجمان حازم قاسم نے العربی ٹی وی کو
فروری
ریاض نے صنعاء کو تسلیم کیا؛ یمن کی حدیدہ بندرگاہ پر تجارتی جہازوں کی آمد
🗓️ 15 فروری 2023سچ خبریں:یمن کی قومی سالویشن گورنمنٹ کے نائب وزیر خارجہ حسین العزی
فروری
جھوٹ بولنے، مالی بدعنوانی اور منی لانڈرنگ کے الزام میں امریکی نمائندہ گرفتار
🗓️ 11 مئی 2023سچ خبریں:امریکی کانگریس کے ریپبلکن نمائندے جارج سینٹوس، جن کے جھوٹ پہلے
مئی
کیا اسرائیل لبنان کے خلاف جنگ چھیڑ سکتا ہے؟ صیہونی میڈیا کا کیا کہنا ہے؟
🗓️ 15 جون 2024سچ خبریں: شمالی محاذ پر جھڑپوں میں شدت اور قابض حکام کی
جون
صیہونی جنگی مشین کا نیا ہدف
🗓️ 17 فروری 2024سچ خبریں: اسرائیلی فوج کی جانب سے ٹھوس کامیابیوں کا فقدان نیتن
فروری