کوئٹہ (سچ خبریں)گوادر میں گزشتہ کئی روز سے مظاہرین دھرنا دیے ہوئے تھے، حکومت نے مظاہرین کو یقین دہانی کروائی ہے کہ ان کے مطالبات پورے کیے جائیں گے تفصیلات کے مطابق گوادر میں گزشتہ کئی روز سے جاری دھرنے کو مظاہرین کی جانب سے ختم کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔
وفاقی وزیر اسد عمر آج زبیدہ جلال کے ساتھ گوادر پہنچے جبکہ وزیراعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو، صوبائی وزراء کے ہمراہ گزشتہ روز ہی گوادر پہنچ گئے تھے۔ اسد عمر کا کہنا ہے کہ مظاہرین کے بیشتر مطالبات تسلیم کرلیے گئے ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق حکومت نے مظاہرین کے مطالبات پورے کرنے کی یقین دہانی کروا دی ہے جس کے بعد مولانا ہدایت الرحمٰن نے گوادر میں دھرنا ختم کرنے کا اعلان کیا ہے۔
میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ مذاکرات کے بعد وزیراعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ’’گوادر کو حق دو تحریک کے تمام مطالبات جائز ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں کو بنیادی سہولتوں کی فراہمی ہماری ترجیحات میں شامل ہیں۔ عبدالقدوس بزنجو نے کہا کہ غیرقانونی فشنگ پر مکمل پابندی لگا دی گئی ہے، اس ضمن میں وزیر اعلیٰ بلوچستان کی جانب سے محکمہ فشریزاور کمشنر مکران کو ہدایات بھی جاری کی گئیں۔
مذاکرات کی کامیابی کے بعد جماعت اسلامی بلوچستان کے جنرل سیکرٹری اور تحریک کے سربراہ مولانا ہدایت الرحمٰن نے اپنے خطاب میں مظاہرین کو دھرنا ختم کرنے کا کہا۔ وزیر اعلیٰ بلوچستان نے معاہدے پر دستخط کیے۔ واضح رہے کہ دو روز قبل کابینہ اجلاس میں وزیراعظم عمران خان نے وفاقی وزراء کو گوادر میں مظاہرین کے مطالبات حل کرنے کی ہدایت کی تھی۔ اجلاس میں وفاقی کابینہ نے گوادر کے معاملات پر بھی بات کی جس میں فیصلہ ہوا کہ وفاقی وزیر اسدعمر اور زبیدہ جلال گوادر میں مظاہرین سے مذاکرات کے لیے جائیں گے۔