اسلام آباد(سچ خبریں) وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قدر میں تاریخی اضافے کی وجہ ڈالر کی افغانستان میں اسمگلنگ قرار دی ہے دبئی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا ملک سے ڈالر افغانستان اسمگل ہورہا ہے جس کے باعث ڈالر کی قدرمیں اضافہ ہوا۔
علاوہ ازیں انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان نے افغانستان کے سابق صدر اشرف غنی کو الیکشن کے بجائے شمولیتی حکومت کا مشورہ دیا تھا لیکن وہ نہیں ماننے بلکہ ناراض ہوگئے تھے، اشرف غنی اور ان کے چند دوستوں کے علاوہ سب کو معلوم تھا وہ فرار ہونے والے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ امریکا اور یورپی ممالک پر زور دے رہےہیں کہ وہ افغانستان میں تشکیل پانے والی عبوری حکومت کو تسلیم کریں۔
وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ ہم طالبان سے افغانستان میں شمولیتی حکومت کی تشکیل نو کے لیے بات کررہے ہیں، پاکستان کی کوشش ہے کہ افغانستان کی موجودہ حکومت کی مدد کریں۔
ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ ڈالر کی قیمت میں غیرمعمولی اضافے کی وجہ پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ملک سے ڈالر افغانستان میں اسمگل ہورہا ہے جس کے باعث اس کی قدرمیں اضافہ ہوا۔
وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا کہ افغانستان کو 5 ارب روپے دینےکا مقصد ہے کہ کابل میں حکومت مستحکم ہو اور تیسری اہم بات یہ ہے کہ ہم تنہا طالبان کی حکومت کو تسلیم نہیں کریں گے بلکہ خطے کے دیگر ممالک کو ساتھ لے کر چلیں گے۔
علاوہ ازیں فواد چوہدری نے ملک میں مہنگائی سے معتلق کہا کہ بئی اور برطانیہ میں بھی بہت مہنگائی ہوئی ہے، کورونا سے دنیا بھر کی معیشت کو نقصان پہنچا ہے، پاکستان میں ہم خوش قسمت ہیں کہ جس طرح وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں وبا کا مقابلہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان چند ممالک میں شامل ہے جہاں وبا کے اثرات انتہائی محدود رہے، ملک میں گندم، مکئی سمیت دیگر اجناس کی غیرمعمولی پیداوار ہوئی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ملک میں تعمیراتی صعنت اور ٹیکسٹائل عروج پر ہے، 2018 میں لومز مکمل طور پر بند تھیں لیکن اب 2023 تک آرڈرز لینے کی گنجائش نہیں ہے۔
وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ حالیہ چند ماہ کے دوران شعبہ تعمیرات میں 600 ارب روپے کی سرمایہ کاری ہوئی ہے اور 3 لاکھ نوکریاں فراہم کی ہیں۔
فواد چوہدری نے کہا کہ اگر پاکستان کی معیشت کھڑی ہے تو یہ اوورسیز پاکستانیوں کے زرمبادلہ کی وجہ سے ہے، کابینہ کے ہر اجلاس میں بیرون ملک میں مقیم پاکستان کے مسائل پر بات کی ہے۔