اسلام آباد(سچ خبریں) وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ پاکستان آئندہ سالوں میں عظیم ملک بنے گا جب تک ذہنی غلامی سےنہیں نکلیں گے پاکستان اپنے پیرپرکھڑانہیں ہوسکتا۔پاکستان کی تاریخ میں اس سال سب سےزیادہ ایکسپورٹ ہوئی ہیں ہم نے دولت میں اضافہ کرنا ہے تو ایکسپورٹ پر توجہ دیناہوگی۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے ماحول دوست الیکٹرک بائیک کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ موٹرسائیکل کو الیکٹریکل بنانے کا آپ نے بڑا زبردست فیصلہ کیا ، میں ٹیم حماد اظہر، خسرو بختیار کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ چین کی ڈیولپمنٹ میں 30 سال کے پلان بنےہوئےہیں، جب تک ملکی پالیسی لانگ ٹرم نہ ہوں توروڈ میپ نہیں ہوتا، حضورﷺنے فرمایا اگلی دنیا کیلئے ایسے جیو جیسے کل مرجانا ہے، اس دنیا کے لئے ایسے جیو جیسے ہزار سال جینا ہو۔
پاکستان میں جنگلات کے حوالے سے وزیراعظم نے کہا کہ بدقسمتی سے پاکستان میں جنگلات سب سے کم ہیں ، بھارت کے زیادہ ہیں اور بدقسمتی سے جو جنگلات انگریز چھوڑ کر گیا ہم نے اس کو بھی کم کردیا، شہروں کو پھیلنے سے روکنے کیلئے ماسٹر پلانز بنارہے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ اسلام آباد پچھلے 20سالوں میں ڈیڑھ گنا بڑھ گیا ہے، اسلام آباد اتنا پھیل گیا ہے کہ مری تک پہنچ گیا ہے، اب ماسٹر پلان بنارہے ہیں کئی شہروں کےماسٹرپلان مکمل ہوگئے۔
عمران خان نے کہا الیکٹرک وہیکل ہمارےکلین اینڈگرین پاکستان کاحصہ ہے، کلین اینڈگرین پاکستان کیلئےہمیں مزیددرخت اگانےپڑیں گے، ایک توہم درخت اگا رہے ہیں اورنیشنل پارکس بنارہےہیں، لاہور میں اسوقت جوآلودگی ہےاس سےانسان کی زندگی کے11سال کم ہوجائیں گے۔آلودگی سے متعلق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اپنے شہروں کو آلودگی سے بچانے کیلئے الیکٹرک وہیکل پرتوجہ دیناہوگی، آلودگی خطرناک حد تک چلی گئی ہے، کراچی کےسمندرمیں گنداپانی جارہاہے۔
ملکی معیشت کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ جب ڈالر کم ہوتا ہے تو روپے کی قیمت گر جاتی ہے، روپے کی قدر کم ہوتی ہے تو مہنگائی اور غربت بڑھ جاتی ہے، اب ہمیں ایسے قدم اٹھانے ہیں جس سے ملکی دولت میں اضافہ ہو، ہم ایسے قدم اٹھارہےہیں کہ ملک میں ڈالرز کی کمی نہ ہو۔
وزیراعظم نے مزید کہا جو چیز پاکستان میں دستیاب ہے اسے استعمال کریں اورایکسپورٹ کریں، چائنہ کی تمام ڈویلپمنٹ ایکسپورٹ پرتھی، دیکھتےدیکھتےچائنہ اکنامک زون بن گیا ہے۔عمران خان کا کہنا تھا کہ ملک کا وزیراعظم باہر جاتاہے تو پوچھا جاتاتھا کہ کتنی امداد ملی، جب تک ذہنی غلامی سے نہیں نکلیں گے پاکستان اپنے پیر پر کھڑا نہیں ہوسکتا، انشااللہ پاکستان آئندہ سالوں میں عظیم ملک بنے گا۔