اسلام آباد ( سچ خبریں) ملک بھر میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پر وزارت خزانہ کی جانب سے وضاحت دی گئی ہےاس حوالے سے ترجمان وزارت خزانہ نے کہا ہےحکومت نے لیوی اور سیلز ٹیکس کی مد میں اپنے 35 روپے چھوڑے، ورنہ فی لیٹر قیمت 180 روپے سے بھی زائد ہوتی۔
تفصیلات کے مطابق وزارت خزانہ کے ترجمان مزمل اسلم نے کہا ہے کہ حکومت سیلز ٹیکس17 فیصد کی بجائے 1 اعشاریہ 43 فیصد حاصل کرے گی اگر پورا 17فیصد وصول ہوتا تو پٹرول کی قیمت 160 روپے سے زیادہ ہو جاتی۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری کردہ اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ مزید اگر 30 روپے لیوی لی جاتی تو پٹرول 180 روپے فی لیٹر ہوتا لیکن حکومت نے اپنے فی لٹر 35 روپے چھوڑ دیے ہیں۔
خیال رہے کہ حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ایک بار پھر اضافہ کر دیا ہے ، 5 نومبر جمعہ سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ایک بار پھر اضافہ کر دیا گیا ہے ، پٹرول کی نئی قیمت 8 روپے اضافے سے 145 روپے ہوگئی ہے۔
وزارت خزانہ کے نوٹیفیکیشن کے مطابق پٹرول کی قیمت میں 8 روپے 3پیسے اضافہ کیا گیا ہے ، ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 8 روپے 14 پیسے کا اضافہ کیا گیا ہے ، جس کے بعد اس کی نئی قیمت 142 روپے 62 پیسے ہوگئی ہے ، مٹی کے تیل کی قیمت 6 روپے 27 پیسے اضافے کے بعد 116 روپے 53 پیسے ہو گئی۔
لائٹ ڈیزل آئل کی نئی قیمت 5 روپے 72 پیسے اضافے کے ساتھ 114 روپے 7 پیسے ہو گئی ہے ۔ اس ضمن میں وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ ریکوری میں کمی کے سبب پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ ناگزیر تھا ، اگر اوگراکی سمری کے مطابق پیسے بڑھاتے تو قیمتوں میں مزید اضافہ ہوتا۔
مشہور خبریں۔
پاکستانی صحافی وحید مراد لاپتا ہو گئے، فیملی
مارچ
پی ٹی آئی کا پارٹی چھوڑنے والوں کے نام پیغام
جولائی
یحییٰ آفریدی اپنی باری پر چیف جسٹس بنیں، ابھی عہدہ قبول نہ کریں، حامد خان کی اپیل
اکتوبر
کہتے ہیں قیدیوں کے تبادلے کا معاہدہ نہیں، کل بندہ پکڑ کر امریکا کے حوالے کردیا، اسلام آباد ہائیکورٹ
مارچ
کیا عرب اجلاس ایران اور 4 عرب ممالک کے تعلقات کے لئے بہتر ہوگا؟
مئی
فلسطینی بہت نڈر ہیں: صیہونی رپورٹر
اپریل
صیہونیوں کی خلیجی ممالک کے ساتھ مل کر ایران مخالف اتحاد تشکیل دینے کی کوشش
مارچ
ہمسایہ ممالک سے سبزیوں کی درآمد کے بعد قیمتوں میں کمی
ستمبر