ملٹری ٹرائلز کی تیزی سے تکمیل کیلئے سپریم کورٹ سے رجوع

?️

اسلام آباد: (سچ خبریں) ایسے وقت میں جب کہ سپریم کورٹ میں فوجی عدالتوں میں عام شہریوں کے مقدمات کی سماعت کے خلاف درخواستوں کی سماعت جا رہی ہے تو آرمی ایکٹ کے تحت مقدمات کا سامنا کرنے والے کم از کم 9 ملزمان نے فوجی عدالتوں کے ذریعے اپنے مقدمات جلد نمٹانے کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کرلیا ہے۔

میڈیا رپورٹس  کے مطابق جسٹس اعجاز الاحسن کی سربراہی میں پانچ رکنی بینچ آج فوجی عدالتوں میں شہریوں کے ٹرائل کے خلاف درخواستوں پر سماعت شروع کرے گا، بینچ میں جسٹس منیب اختر،جسٹس یحییٰ آفریدی، جسٹس سید مظاہر علی اکبر نقوی اور جسٹس عائشہ اے ملک شامل ہیں، بینچ فوجی عدالتوں کے خلاف 13 مختلف درخواستوں پر سماعت کرے گا۔

عام شہریوں کے فوجی عدالتوں میں مقدمات کی سماعت کے خلاف یہ درخواستیں سابق چیف جسٹس جواد ایس خواجہ، سینئر وکیل اعتزاز احسن، کرامت علی، زمان خان وردگ، جنید رزاق، سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن، پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان، حفیظ اللہ خان نیازی، ریٹائرڈ لیفٹیننٹ کرنل انعام الرحیم اور نعیم اللہ قریشی کی جانب سے دائر کی گئی ہیں۔

تازہ درخواستوں میں عدالت عظمیٰ سے استدعا کی گئی کہ وہ فوجی حکام کو آرمی ایکٹ کے تحت ٹرائل کو تیز کرنے کا کہے، یہ درخواستیں خلمت خان، اعجاز الحق، محمد راشد، عبدالستار، راشد علی، محمد عبداللہ، عمر محمد، حسن شاکر اور فیصل ارشاد کی جانب سے دائر کی گئیں۔

9 مئی کو ہونے والے پرتشدد واقعات میں عام شہریوں کے ساتھ ساتھ فوجی تنصیبات کو بھی نشانہ بنایا گیا تھا، ان حملوں کے بعد مجموعی طور پر 102 افراد کو حراست میں لیا گیا تھا، ان حملوں میں راولپنڈی میں جنرل ہیڈ کوارٹر، کور کمانڈر لاہور کی رہائش گاہ، پی اے ایف بیس میانوالی اور فیصل آباد میں آئی ایس آئی کے دفتر سمیت فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا تھا۔

اپنی درخواستوں میں ملزمان نے سپریم کورٹ سے استدعا کی کہ انہیں مقدمے میں ’ضروری فریق‘ کے طور پر شامل کیا جائے جب کہ یہ تمام افراد 9 مئی کے واقعات میں ملوث ہیں اور تحقیقات و ٹرائل کے لیے اس وقت فوجی حکام کی تحویل میں ہیں۔

اس میں کہا گیا ہے کہ یہ ملزمان اس کیس میں متاثرہ فریق ہیں، درخواست گزاروں کا کہنا ہے کہ تفتیش کے دوران فوجی حکام نے انہیں کبھی تشدد کا نشانہ نہیں بنایا۔

انہوں نے استدعا کی کہ عدالت عظمیٰ کی جانب سے فوجی حکام سے کہا جائے کہ وہ پاکستان آرمی ایکٹ 1952 کے تحت رولز اور اس کے تحت بنائے گئے قوانین کے تحت مقدمہ چلائیں تاکہ انہیں جلد انصاف فراہم کیا جا سکے۔

ملزمان کے مطابق ان کی درخواستیں بغیر کسی دباؤ اور جبر کے ان کی مرضی سے کمانڈنگ افسر کے سامنے پیش کی گئیں۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ وہ متاثرہ فریق ہیں، زیر التوا کیسز میں ان کے اہم حقوق کا معاملہ زیر بحث ہے، درخواستوں میں مزید کہا گیا کہ اگر درخواست گزاروں کو کیس میں فریقین کے طور پر شامل نہیں کیا گیا، انہیں سنا نہیں گیا تو انہیں نقصان ہو گا، وہ اپنے اہم قانونی حقوق سے محروم ہو جائیں گے۔

درخواستوں میں مزید کہا گیا کہ بطور متاثرہ فریق درخواست گزاروں کو ضروری سمجھا جانا چاہیے اور ان کی شکایات کے ازالے کے لیے انہیں کیس میں پروپر پارٹی بنایا جائے۔

ملزمان نے استدعا کی کہ متعلقہ حکام کو ہدایت کی جائے کہ درخواست گزاروں کے ٹرائل کو بطریق احسن آگے بڑھایا جائے اور انصاف کی فراہمی کے لیے ٹرائل کو جلد از جلد مکمل کیا جائے۔

وفاقی حکومت نے متفرق درخواست میں سپریم کورٹ کو بتایا کہ 9 اور 10 مئی کے واقعات کی روشنی میں 102 افراد گرفتار کیے گئے، زیر حراست افراد کے مفاد کو مدنظر رکھتے ہوئے ٹرائل کیا جا رہا ہے اور جو فوجی عدالتوں میں ٹرائل میں قصوروار ثابت نہ ہوا وہ بری ہوجائے گا۔

متفرق درخواست کے مطابق فوجی عدالتوں میں ہونے والا ٹرائل سپریم کورٹ میں جاری مقدمے کے فیصلے سے مشروط ہوگا، فوجی عدالتوں میں ٹرائل کے بعد جو قصوروار ثابت ہوگا ان کو معمولی سزائیں ہوں گی جبکہ 9 اور 10 مئی کے واقعات میں ملوث جو افراد جرم کے مطابق قید کاٹ چکے انہیں رہا کر دیا جائے گا، فوجی ٹرائل کے بعد سزا یافتہ افراد قانون کے مطابق سزاؤں کے خلاف متعلقہ فورم سے رجوع کر سکیں گے۔

مشہور خبریں۔

کیا مراکش نے فرانسیسی صدر کو دعوت دی ہے؟مراکشی حکام کیا کہتے ہیں؟

?️ 18 ستمبر 2023سچ خبریں: مراکش کی حکومت کے ایک سرکاری ذریعے نے فرانسیسی وزیر

مغربی کنارے میں صیہونیوں کے ہاتھوں دو نوجوان فلسطینیوں کی شہادت

?️ 7 جنوری 2022سچ خبریں:صہیونی عسکریت پسندوں نے مغربی کنارے شمال مغرب میں ایک نوجوان

صیہونی قیدی کیوں رہا کیوں نہیں ہو رہے ہیں؟

?️ 14 نومبر 2023سچ خبریں: حماس کے ایک رہنما نے الجزیرہ کو انٹرویو دیتے ہوئے

کیا امریکہ مشرق وسطیٰ میں اپنی فوجی موجودگی باقی رکھ سکے گا؟

?️ 30 ستمبر 2024سچ خبریں: وائٹ ہاؤس کی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان نے لبنان

صیہونی کس کی شے پر خون کی ہولی کھیل رہے ہیں؟

?️ 21 جون 2023سچ خبریں:شام کی وزارت خارجہ نے صیہونی حکومت کے خلاف فلسطینی قوم

میں وائٹ ہاؤس دیکھنے کو ترس گیا ہوں

?️ 17 جولائی 2023سچ خبریں: صیہونی حکومت کے باخبر ذرائع نے وائٹ ہاؤس کی جانب

ترک وزارت خارجہ اردگان کو قائل کرنے میں ناکام

?️ 25 اکتوبر 2021سچ خبریں: ترک خبر رساں ایجنسی اے این کے اے نے رپورٹ کیا

عدالت حکم دیتی ہے تو عمران خان کی گرفتاری ہونی چاہیے، خواجہ آصف

?️ 7 مارچ 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ عمران

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے