سچ خبریں:ممتاز عراقی عالم دین محمد باقر صدر کےاکلوتے بیٹےجعفر محمد باقر الصدر عراقی سیاست دان اور عالم دینہیں، عراق کے وزیر اعظم کے عہدے کے لیے ممکنہ امیدوار ہیں، ان کی عمر 10 سال تھی جب صدام کے دور میں ان کے والد کو پھانسی دی گئی تھی۔
عراقی ذرائع نے بتایا کہ شیعہ رابطہ بورڈ اور الصدر تحریک کے درمیان جعفر الصدر کو موجودہ وزیر اعظم کے طور پر نامزد کرنے پر ابتدائی معاہدہ طے پا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق، اس سے قبل یہ اطلاع ملی تھی کہ صدر دھڑے کے رہنما مقتدیٰ الصدر اپنے چچا زاد بھائی جعفر الصدر (لندن میں عراق کے سفیر) کو عراق کا اگلا وزیر اعظم نامزد کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں، اوراس مسئلے پر تبصرے پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے ہفتہ کو اور رابطہ کار بورڈ اجلاس کرے گا ۔
واضح رہے کہ جعفر محمد باقر الصدر 1970 میں نجف میں پیدا ہوئے اور ایک عراقی سیاست دان، فقیہ اور عالم دین بنے،یادرہے کہ جب صدام حسین کے دور حکومت میں ان کے والد کو پھانسی دے دی گئی تو ان کی عمر دس سال تھی۔
اس کے بعد انھوں نے مدرسے میں دینی تعلیم حاصل کی اور ایک عالم دین بن گئے،وہ اپنے والد کے چچازاد بھائی اور عراقی شیعوں کے لیے اہم مرجع تقلید سید محمد صدر کےبہت قریب تھے ، سید محمد صدر نے1998 میں اپنی شہادت سے ایک سال قبل انہیں خفیہ طور پرایران بھیجا تاکہ وہاں ایک نمائندہ دفتر قائم کیا جائے لیکن یہ دفتر کبھی قائم نہ ہوسکا اور جعفر لبنان چلے گئے، جہاں کچھ سال انھوں نے دینی تعلیم حاصل کی اور پھر وکالت پڑھنے کے لیے لندن چلے گئے۔
عراق واپس آنے کے بعد جعفر الصدر نے 2010 کے پارلیمانی انتخابات میں حصہ لیا اورقانون کی حکمرانی کے اتحاد میں شامل ہوئے اور اپنے قریبی ساتھیوں میں شامل ہونے کے بجائے صوبہ بغداد میں اس اتحاد کےپانچویں امیدوار بنے۔