اسلام آباد: (سچ خبریں) محمود خان اچکزئی کا کہنا تھا کہ تمام اداروں کو اپنی آئینی حدود میں رہنا چاہیے، ورنہ ملک کو متحد رکھنا بہت مشکل ہوجائے گا، جب کہ سیاستدان اگر آئین کی پاسداری کا مطالبہ کریں تو کسی ادارے کو خطرہ محسوس نہیں کرنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ ماضی میں نواز شریف نے ووٹ کو عزت دو کا نعرہ لگایا تھا اور اب ہم ووٹ کو عزت دینے کا مطالبہ کررہے ہیں، حیرت انگیز طور پر ایک ووٹ کو خریدنے کے لیے 70 کروڑ روپے خرچ کیے گئے۔
چیئرمین پشتونخوا ملی عوامی پارٹی نے مزید کہا کہ عدلیہ بااثر لوگوں کے حق میں فیصلہ دینے کے لیے شدید دباؤ کا شکار ہے۔
دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے پنجاب حکومت کی جانب سے ہتک عزت کے قانون کی آڑ میں شہریوں سے اظہار رائے کا آئینی حق چھیننے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس کے خلاف ہر سطح پر مزاحمت کی جائے گی۔
ترجمان پی ٹی آئی نے کہا کہ عوامی حمایت سے محروم سیاسی کٹھ پتلیاں اپنے غیرآئینی ایجنڈے کو عملی جامہ پہنانے کے لیے غیر آئینی ریاستی عناصر کو ڈھال فراہم کررہی ہیں، جب کہ مین اسٹریم میڈیا، سوشل میڈیا اور صحافی برادری کو بدترین ریاستی جبر اور غیر آئینی پابندیوں کا سامنا ہے۔
پی ٹی آئی نے این اے 148 ملتان کے ضمنی انتخاب کے نتائج کو عوامی مینڈیٹ کی چوری کا تسلسل اور الیکشن کمیشن کے چہرے پر کالا دھبہ قرار دیا۔
ترجمان نے پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ امیدوار کو ووٹ دینے کے لیے بڑی تعداد میں گھروں سے نکلنے پر عوام کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف آئین کی بالادستی کے لیے اپنے چوری شدہ مینڈیٹ کی واپسی کی جدوجہد جاری رکھے گی۔
واضح رہے کہ این اے 148 ملتان کے ضمنی انتخاب میں سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے صاحبزادے سید علی قاسم گیلانی نے سنی اتحاد کونسل کے امیدوار تیمور الطاف کو شکست دی تھی، یہ سیٹ 8 فروری کے عام انتخابات میں یوسف رضا گیلانی نے جیتی تھی، تاہم چیئرمین سینیٹ بننے کے بعد انہوں نے یہ سیٹ چھوڑ دی تھی۔