اسلام آباد (سچ خبریں)ایف اے ٹی ایف کا جائزہ اجلاس کل پیرس میں ہوگا، فیٹف اجلاس میں پاکستان کے اسٹیٹس میں تبدیلی سے متعلق فیصلے کا امکان ہے،اجلاس میں منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کی مالی معاونت سے متعلق اقدامات کا جائزہ لیا جائےگا۔
نجی ٹی وی کے مطابق ایف اے ٹی ایف کا جائزہ اجلاس کل پیرس میں ہوگا، اجلاس میں منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کی مالی معاونت سے متعلق اقدامات کا جائزہ لیا جائےگا۔
فیٹف اجلاس میں پاکستان کے اسٹیٹس میں تبدیلی سے متعلق فیصلے کا بھی امکان ہے۔ ایف اے ٹی ایف کے گزشتہ اجلاس میں پاکستان کو اپریل2022 تک گرے لسٹ میں رکھا گیا تھا۔ یاد رہے اس سے قبل 4 مارچ 2022ء کے اجلاس میں ایف اے ٹی ایف کا پاکستان کو گرے لسٹ میں برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا تھا۔
اجلاس کے آخری روز منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی مالی معاونت سے متعلق پاکستان کے 5 ایکشن پلانز کا جائزہ لیا گیا تھا۔
ایف اے ٹی ایف نے اعتراف کیا کہ پاکستان 28 میں سے 27 نکات پر عمل کر چکا، اس کے باوجود پاکستان کو مزید 4 ماہ کیلئے گرے لسٹ میں رکھنے کا فیصلہ کرتے ہوئے جون تک اہداف حاصل کرنے کا وقت دیا۔ یہاں واضح رہے کہ پاکستان 2018 سے ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ میں موجود ہے۔ سابق وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر شوکت ترین کا کہنا ہے کہ ایف اے ٹی ایف نے پاکستان کو گرے لسٹ میں رکھنے کا فیصلہ مخالف لابی کے دباؤ میں کیا۔
غیرملکی اخبار کو دیئے گئے انٹرویو میں شوکت ترین نے کہا کہ انسداد منی لانڈرنگ کے لیے پاکستان کی کارکردگی بہت بہتر ہے، ایف اے ٹی ایف نے بھی اعتراف کیا کہ پاکستان نے 27 میں سے 26 اہداف حاصل کیے۔شوکت ترین نے کہا کہ 27 میں سے 26 اہداف پورئے گئے جانے کے باوجود پاکستان کو گرے لسٹ میں رکھنا بلاجواز ہے۔ اعلی کارکردگی پر پاکستان کا حق تھا کہ اسے گرے لسٹ سے نکالا جائے۔ ایف اے ٹی ایف نے پاکستان کے معاملے میں میرٹ پر فیصلہ نہیں کیا، ایف اے ٹی ایف نے پاکستان مخالف لابی کے دبائو میں فیصلہ کیا۔شوکت ترین نے امید ظاہر کی کہ پاکستان اس سال ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ سے نکل جائے گا۔